رفح  پر اسرائیلی حملہ کے بعد بھی اسلحہ کی سپلائی نہیں روک سکتے ؛ برطانیہ

رفح

رفح پر اسرائیلی حملے کی وجہ سے اسرائیل کو اسلحہ دینا بند یا معطل نہیں کریں گے

برطانیہ نے رفح پر اسرائیلی حملے کے بعد بھی اسرائیل کو اسلحہ سپلائی بند نہ کرنے کا اعلان کردیا۔ برطانیہ کے نائب وزیراعظم اولیور ڈاوٹن نے کہا کہ کے رفح پر اسرائیلی حملے کی وجہ سے اسرائیل کو اسلحہ دینا بند یا معطل نہیں کریں گے۔ انہوں نے دو ٹوک کہا کہ رفح میں اسرائیل نے ایک مکمل اور بھرپور جنگی حملہ بھی کیا تو اس کو بنیاد بنا کر اسرائیل کو اسلحہ دینا بند نہیں کریں گے۔

برطانوی نائب وزیر اعظم نے سعودیہ میں تجارت سے متعلق کانفرنس کی سائڈ لائنز میں گفتگو کے دوران کہی کہ محض کسی ایک چیز کو وجہ بنا کر اسرائیل کے لیے اسلحے کی فراہمی نہیں روکیں گے۔

برطانیہ میں اسرائیل نواز پالیسی اور اسلحہ سپلائی پر عوامی احتجاج ہوا ہے لیکن اسکے باوجود بھی برطانیہ پور طرح اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔

نائب وزیراعظم ڈاؤڈن سے سوال پوچھا گیا اگر اسرائیل رفح پر حملہ کرتا ہے تو کیا برطانیہ اسے اسلحہ کی سپلائی روک دے گا۔ انہوں نے جواباً کہا ‘اسرائیل کی طرف سے رفح میں اسرائیلی حملہ ایسی بڑی بات نہیں ہے کہ محض اس کی بنیاد پر برطانیہ اسرائیل کے ابرے میں اپنی پالسیسی میں کوئی تبدیلی کرے یا اسلحہ روک دے۔

اس سے قبل چند روز پہلے برطانوی وزیر خارجہ نے بھی اسرائیل کے لیے اسلحے کی فراہمی کے بارے میں پورے اعتماد کے ساتھ کہا تھا کہ اسرائیل کو اسلحہ کی برآمد جاری رکھیں گے۔ ڈیوڈ کیمرون نے اس سلسلے میں کہا تھا اسرائیل کو اسلحہ کی سپلائی روکنے کا مطلب حماس کی حمایت کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں؛ غزہ جنگ؛ اسرائیل کی حمایت پر امریکی فوجی افسر نے استعفی دے دیا

برطانوی نائب وزیراعظم نے یہ بیان اس وقت دیا جب امریکہ نے اسرائیل کے لیے 3500 ‘ان گائیڈڈ’ بوئنگ بموں کی ترسیل روکی ہے اور کہا ہے کہ رفح پر بغیر منصوبہ کے حملے کے ایسا کیا جا رہا ہے۔ جبکہ امریکہ نے دوسرے ہتھیاروں کی ترسیل اسرائیل کے لیے بند نہیں کی ہے۔

یاد رہے کہ امریکہ میں انتخابات قریب ہیں اور امریکہ کی اسرائیل کے حق میں جوبائیڈن انتظامیہ کی پالیسی پر نوجوانوں میں سخت تنقید کی جارہی ہے۔ اسلیے امریکہ نے ان گائیڈڈ بموں کی ترسیل روکنے کا فیصلہ الیکشن کے تناظر میں کیا ہے۔

Exit mobile version