غزہ جنگ؛ اسرائیل کی حمایت پر امریکی فوجی افسر نے استعفی دے دیا

غزہ جنگ میں مسلسل اسرائیل کی حمایت پر استعفی دیا فوجی افسر نے خط شئیر کردیا

غزہ جنگ میں مسلسل اسرائیل کی حمایت کرنے پر امریکی فوجی  افسر نے استعفی دے دیا ۔ امریکہ کے ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے افسر میجر ہیری سن من نے نومبر 2023 میں اپنے عہدے سے مستعفی ہوئے تھے۔ مگر انہوں نے مستعفی ہوتے وقت وجوہات بیان نہیں کی تھی ۔

تاہم اب میجر ہیری سن من نے گزشتہ روز اپنے لنکڈ ان اکاؤنٹ پر ایک خط شیئر کیا جس میں انہوں نے گزشتہ سال نومبر میں اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کی وجوہات بیان کیں۔ امریکی فوجی افسر کا کہنا تھا کہ وہ کئی ماہ پہلے صرف اس لیے مستعفی ہوئے تھے کہ امریکا کی جانب سے غزہ جنگ میں اسرائیل کی مسلسل حمایت کی جارہی تھی اور اس اقدام نے انہیں ڈیفنس اینٹیلیجنس ایجنسی سے استعفیٰ دینے پر مجبور کردیا۔

امریکی فوجی افسر نے اپنے لنکڈ ان اکاؤنٹ پر شئیر خط میں کہا کہ وہ مستعفی ہوتے وقت وہ امریکی فوج سے مستعفیٰ ہونے کی وجوہات بتانے سے خوفزدہ تھے۔ انہوں نے لکھا ’’میں خوفزدہ تھا کہ میرے وہ افسران جن کی میں عزت کرتا ہوں، وہ مایوس ہوں گے، میں خوفزدہ تھا کہ میں پیشہ وارانہ اصولوں کی خلاف ورزی کررہا ہوں تاہم مجھے یقین ہے آپ بھی یہ خط پڑھتے ہوئے یہی محسوس کریں گے۔

غزہ جنگ
غزہ جنگ میں اسرائیل کی حمایت پر مستعفی ہونے والے میجر ہارش سن من

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے بعد اسرائیلی فوج کی مسلسل غزہ جنگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے بعد سے اب تک متعدد امریکی فوجی اہلکار مستعفیٰ ہوچکے ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ جنگ ہزاروں معصوم جانوں کے ضیاع کے باوجود امریکا نے اسرائیل کی حمایت جاری رکھی اور اپنے اتحادی کو ہتھیار سمیت اینٹیلیجنس فراہم کرتا رہا جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکار امریکی فوج سے مستعفیٰ ہونے لگے جب کہ اکثریت نے اپنے مستعفیٰ ہونے کی وجوہات بتانے کے بجائے کھل کر اسرائیل کے لیے امریکی حمایت کی مخالفت کی۔

غزہ؛ رفح کراسنگ میں اسرائیلی فوج کی اقوام متحدہ کی امدادی گاڑی پر شیلنگ

یاد رہے کہ اس سے قبل ایک امریکی ایئرمین ایرون بشنیل نے فروری میں واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر احتجاجاً خود کو آگ لگالی تھی۔

دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی جانب سے حماس کے خلاف اس لڑائی میں اب تک 35 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جس میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی شامل ہے۔ اس کے علاوہ 23 لاکھ سے زائد افراد نہ صرف اپنے گھروں سے محروم ہوچکے ہیں بلکہ غزہ کا نظام صحت بھی بری طرح متاثر ہے اور یہ لوگ کھانے اور صاف پانی جیسی ضروریات سے بھی محروم ہیں۔

Exit mobile version