اقوام متحدہ کی طرف سے محفوظ قرار دیے رفح کیمپ کے علاقے میں شدید بمباری
غزہ؛ اسرائیلی طیاروں نے اقوام متحدہ کے کیمپوں پر حملہ کردیا۔ اقوام متحدہ کی جانب محفوظ قرار دیے جانےوالے رفح کے علاقے کو اسرائیلی طیاروں کی شدید بمباری سے نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی بمباری سے 40 فلسطینی شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہوگئے۔ شہداء میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل تھیں۔
زندہ جلتے لوگ
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی افواج نے بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں آگ لگ گئی اور بیشتر افراد نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔
خبر رساں ادارے ’وفا‘ نے فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے حوالے سے بتایا کہ تال السلطان کے علاقے میں قائم پناہ گزین کیمپوں میں بمباری کی وجہ سے شدید آگ لگ گئی جس کی وجہ سے اکثر افراد زندہ جل گئے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کو کویتی ہسپتال میں پہنچنے والے ایک رہائشی نے آنکھوں دیکھا حال بتایا کہ ’اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں سے خیمے جل کر خاکستر ہوگئے جبکہ وہاں مقیم افراد کی بھی زندہ جل گئے۔
اقوام متحدہ کا کردار
اسرائیلی کی جانب سے اقوام متحدہ کی طرف سے قرار دیا گیا محفوظ علاقے رفح کیمپ پر شدید بمباری کی گئی۔ جبک اس سے قبل بھی اسرائیلی نے رفح پر متعدد بار بمباری کی ہے۔ اقوام متحدہ کے کیمپ پر اسرائیل کا یہ دسواں حملہ ہے۔ اس سے پہلے اقوام متحدہ کی گاڑی پر اسرائیلی میزائل حملہ کیا جاچکا ہے۔ ہزاروں لوگوں کی جان جانے کے بعد بھی اقوام متحدہ فلسطینیوں کو بچانے کےلیے کچھ نہیں کرسکی۔ جبکہ اقوام متحدہ کے کیمپوں میں بھی اب فلسطینی محفوظ نہیں ہیں ۔ کیا یہ فلسطینیوں کی اجتماعی نسل کشی کا منصوبہ تو نہیں؟؟
غزہ؛ اسرائیلی فوج کی 70 مقامات پر بمباری 85 فلسطینی شہید
دوسری جانب اسکاٹ لینڈ کے سابق وزیر اعظم حمزہ یوسف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ ’ عالمی عدالت کی جانب سے اسرائیل کو رفح میں فوجی کارروائی روکنے کے حکم کے چند دن بعد ہی اسرائیلی حکومت نے خیموں میں رہنے والے بے گھر لوگوں پر بمباری کی، بے گناہ مردوں، عورتوں اور بچوں کو زندہ جلا دیا،گواہی دیں اور اپنے آپ سے پوچھیں، کہ آپ تاریخ کی درست سمت کھڑے ہیں؟’
اسپین،ناروے اور آئرلینڈکا فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان
جبکہ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک 36 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔