ایرانی حمایت یافتہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملے کیے گئے، خطے میں کشیدگی کے باعث برطانوی اور امریکی شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایت کی گئی
بیروت؛ ایرانی حمایت یافتہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ نے اسرائیل پر میزائل حملے کا دعوی کیا ہے۔ ایرانی نیوز ایجنسی ایرنا کے مطابق ہفتے کی شب ساڑے 12 بجے کے قریب حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں میزائل حملے کیے ہیں۔ حزب اللہ کی جانب سے میزائل حملے بیت الہلیل اور دیگر مقامات پر کیے گئے۔
میڈیا رپورٹ کےمطابق حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملے میں درجنوں راکٹ استعمال کیے گئے لیکن کئی راکٹوں کو اسرائیلی دفاعی نظام آئرن ڈوم نے روک لیا تھا۔
حزب اللہ کا دعوی ہے کہ اسرائیل نے لبنان کے علاقوں کفر کلا اور دیرسیال میں حملے کیے تھے جن میں عام لبنانی شہری زخمی ہوئے تھے ان اسرائیلی حملوں کا جواب دینے کے لیے اسرائیل پر میزائل حملے کیے گئے ہیں
ارنا نیوز ایجنسی نے اقوام متحدہ میں ایرانی سفارتی مشن کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ’ہم امید کرتے ہیں کہ حزب اللہ اپنے ردعمل میں مزید اہداف کا انتخاب کرے گا اور اسرائیل پر حملہ کرے گا۔
دوسری جانب حزب اللہ کے اسرائیل پر میزائل حملے کے بعد خطے کی بدلتی ہوئی تشویش ناک صورتحال کے باعث امریکہ اور برطانیہ نے اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایت کردی ہے۔لبنان میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے اپنے شہریوں کے لیے جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ وہ ’فوری‘ اور ’دستیاب‘ پرواز لیں اور لبنان چھوڑ دیں۔‘
اسرائیل نے مسجد اقصی کے امام شیخ عکرمہ صابری پرمسجد میں داخلے پر پابندی عائد کردی
امریکی سفارت خانے کی ویب سائٹ پر جاری ہدایات کے مطابق : ’امریکی سفارت خانے کے علم میں آیا ہے کہ متعدد ایئر لائنز نے اپنی پروازیں معطل یا منسوخ کر دی ہیں اور بہت سی پروازوں کی ٹکٹیں پہلے ہی فروخت ہو چکی ہیں۔‘
دوسری جانب برطانوی خبررساں ادارے روئیٹرز کے مطابق برطانوی حکومت نے بھی اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ لبنان سے نکل جائیں۔ جبکہ اردن، کینیڈا اور دیگر کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو لبنان اور اسرائیل کا سفر کرنے سے منع کردیا ہے۔