ٹک ٹاک آرٹیفیشل انٹیلی جنس  سے تیار مواد پر لیبل لگائے گی

ٹک ٹاک

ٹک ٹاک کے مطابق اس کی کوشش ہے کہ پلیٹ فارم پر پھیلائی جانے والی غلط معلومات کو روکا جائے۔

سوشل سٹریمنگ ایپ ٹک ٹاک نے اعلان کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت سے تیارکردہ ویڈیوز پر لیبل لگایاجائے گا۔ ٹک ٹاک کے کے ہیڈ آف آپریشنز ٹرسٹ اینڈ سیفٹی ایڈم پریسر نے نشریاتی ادارے ‘اے بی سی نیوز کے پروگرام ‘گڈ مارننگ امریکہ’ کو ایک انٹرویو کے دوران اعلان کیا کہ وہ مصنوعی ذہانت سے تیارکردہ مواد پر لیبل لگائیں گے۔

انکا کہنا تھا کہ ٹک ٹوک کی کوشش ہے کہ پلیٹ فارم پر پھیلائی جانے والی غلط معلومات کو روکا جائے۔

مزید ایڈم پریسر کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک کے صارفین اور مواد بنانے والے اس بات پر پرجوش ہیں کہ مصنوعی ذہانت انکی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرسکتی ہے۔

ایڈم پریسر کے مطابق ان کا پلیٹ فارم چاہتا ہے کہ لوگوں میں یہ سمجھنے کی صلاحیت ہو کہ حقیقت کیا ہے اور افسانہ کیا ہے۔ ماضی میں ٹک ٹاک کی پالیسی رہی ہے کہ وہ صارفین کو آرٹیفیشل انٹیلی جینس کے ذریعے تخلیق کردہ مواد پر لیبل لگانے کی ترغیب دیتی رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں؛ٹوئٹرنے اپنے  بلاک آپشن کے فیچر میں تبدیلی کردی

صارفین کو مصنوعی ذہانت سے تیارہ کردہ ایسی تصاویر، ویڈیوز یا آڈیوز پر بھی لیبل لگانے کی ضرورت ہے جو حقیقت سے بہت قریب دکھائی دیتی ہیں۔

یاد رہے کہ ٹک ٹاک سوشل میڈیا کا ایک مقبول پلیٹ فارم ہے۔ جو کہ ایک صارفین کی ایک بڑی تعداد رکھتا ہے۔ ایپ کے صارفین میں بڑی تعداد نوجوانوں کی ہے۔ اس سوشل ایپ پر کئی ممالک میں پابندی ہے تاہم پھر بھی یہ دنیا بھر میں مقبول ہے۔

Exit mobile version