درخواست میں فیصلہ کالعدم قرار دینے اور بلے کا انتخابی نشان تحریک انصاف کو دینے کی استدعا
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں بلے کا نشان واپس لینے کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کر دی۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے نظر ثانی کی درخواست سینئر وکلاء حامد خان اور بیرسٹر علی ظفر نے دائر کی ہے، ۔
درخواست میں الیکشن کمیشن سمیت ہائیکورٹ میں شکایت کنندگان کو فریق بنایا ہے۔ جس میں تحریک انصاف کی جانب سے سپریم کورٹ سے انٹرا پارٹی انتخابات کے فیصلے پر نظرثانی کی استدعا کی گئی ہے۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ انٹراپارٹی انتخابات پارٹی آئین کے مطابق کروائے گئے، سپریم کورٹ نے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا۔بلے کا نشان واپس لینے کا معاملہ پورے سیاق و سابق میں دیکھا جانا چاہیئے، کسی بھی سیاسی جماعت سے انتخابی نشان واپس لینا ووٹرز کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
سیاسی جماعت بنانے اور انتخابات میں حصہ لینے کا حق آئین پاکستان میں ہے، اس لیے سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئےالیکشن کمیشن کا انتخابی نشان واپس لینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے اور سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ بحال کرے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان واپس لے کر اختیارات سے تجاوز کیا، الیکشن کمیشن انٹراپارٹی انتخابات کا جائزہ لینے کا اختیار نہیں رکھتا، تحریک انصاف کو عام انتخابات سے باہر کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد پی ٹی آئی امیدواروں کو دن دیہاڑے اغواء کرتے رہے۔
کبھی کاغذات جمع کرانے سے روکا گیا تو کبھی تجویز و تائید کنندگان کو گرفتار کیا گیا، حالاں کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کام ہے کہ دیگر تمام سیاسی جماعتوں کی طرح پاکستان تحریک انصاف کو بھی لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرے، لیکن الیکشن کمیشن ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی بجائے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف جیل جا کر کارروائی کر رہا ہے۔
سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے درخواست کو 2423/2024 ڈائری نمبر الاٹ کردیا ہے۔