فالج کی تشخیص کے لیے ماہرین نے نیا ٹیسٹ تیار کرلیا

فالج

ٹیسٹ کا مقصد فالج کے مریضوں میں مرض کی شدت کو معلوم کرنے کےلیے وضع کیا گیا ہے

بوسٹن؛ سائنسدانوں کی ٹیم نے فالج کی تشخیص کےلیے ایک نیا ٹیسٹ تیار کیا ہے۔ نئے تیار ہونے والے ٹیسٹ کا مقصد مریضوں میں لارج ویسل اوکیولوژن (ایل وی او) اسٹروک کی تشخیص کرنا تھا۔ فالج کے مریضوں کی نشاندہی کرنے والے کلینیکل اسکور کو ملا کر تیار ہونے والا نیا ٹیسٹ علاج میں معاونت فراہم کریگا۔

فالج کے مرض میں زیادہ ترمریض کے دماغ میں خون کے بہاؤ میں خلل آتا ہے۔ ایل وی او اسٹروک بہاؤ میں خلل کی وہ بڑی قسم ہے جو دماغ کی بڑی رگ میں خون کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا ہونے کی صورت میں پیش آتی ہے۔ جب دماغ میں خون کا بہاؤ کم ہوتا ہے تو آکسیجن کی کمی کی وجہ سے دماغ متاثر ہونا شروع ہوتا ہے۔

ایل او وی اسٹروک فالج کے مرض میں ایک بڑی ایمرجنسی ہوتی ہے۔ اور اس کے لیے فوری علاج کے ساتھ مکینکی تھرومبیکٹومی کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ایک ایسا سرجیکل عمل ہوتا ہے جس سے رگوں میں ہونے والی رکاوٹوں کو ختم کیا جاتا ہے۔

طبی ماہرین کی جانب سے تیار کیے گئے ٹیسٹ میں مریضوں میں میں لارج ویسل اوکیولوژن اسٹروک کی تشخیص کریگا۔ اس ٹیسٹ کے ذریعے سے فالج کی شدت اور مریض کی صورتحال کو جانچنے کا موقع ملے گا اسی صورتحال کے مطابق اس کو بہتر علاج کی طرف لے جایا جائے گا۔

چہرے کا درجہ حرارت سے شوگر کی تشخیص میں معاون ثابت ہوسکتا ہے، طبی تحقیق

جوشوا برنسٹاک مشہور مصنف ہیں جوکہ بریگھم اینڈ ویمنز ہاسپٹل سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس ٹیسٹ کے متعلق انکا کہنا ہے کہ سائنس دانوں نے ایک گیم چینجنگ ٹیسٹ وضع کیا ہے جو اس بات کی یقین دہانی کرائے گا کہ فالج میں مبتلا زیادہ سے زیادہ افراد صحیح وقت پر صحیح جگہ موجود ہیں اور انکو انکی ضرورت کے مطابق علاج مل رہا ہے۔

جوشوا برنسٹاک کے مطابق مکینکی تھرومبیکٹومی کے فالج کے مریضوں کی ایمرجنسی ضرورت ہے۔ اس مکینکی کے بعد فالج کے تمام اثرات دور ہوجاتے ہیں، تاہم اس بیماری میں مبتلا مریضوں کے علاج کےلیے جتنی جلدی اس کو لاگو کیا جائے اتنے ہی بہتر نتائج مل سکتے ہیں۔

Exit mobile version