ڈیرہ اسماعیل خان؛ پاکستان فوج کے اعلی افسر دو بھائیوں اور بھتیجے سمیت اغوا

پاکستان فوج کے اعلی افسر

والد کی وفات پر تعزیت کرنے والے لوگوں سے ملاقات کے دوران مسلح افراد پاکستان فوج کے اعلی افسر کو اغوا کرکے لے گئے

ڈی آئی خان؛ والد کی وفات تعزیت کرنے والے لوگوں سے ملاقات کے دوران مسلح افراد پاکستان فوج کے اعلی افسر کو دو بھائیوں اور بھتیجے سمیت اغوا کرکے لے گئے، میڈیا رپورٹس کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل محمد خالد امیر خان گنڈا پور اور انکے دو بھائی والد کی وفات کے سلسلے میں آبائی علاقے آئے تھے۔ جہاں انہیں جنازے کے بعد تعزیت لوگوں سے تعزیت کرتے ہوئے مسلح دہشت گردوں کی جانب سے اغواء کرلیا گیا۔

تینوں بھائی ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کولاچی کے محلے خادر خیل کی ایک مسجد میں موجود تھے جہاں لوگ انکے والد کے انتقال پر ان سے اظہار تعزیت کررہے تھے، کہ اسی دوران اسلحے کے زور پر دہشت گردوں  نے انہیں اغوا کرلیا۔

اغواء ہونے والوں میں پاکستان فوج کے اعلی افسر لیفٹننٹ کرنل خالد امیرخان گنڈا پور ، انکے بھائی کنٹونمنٹ بورڈ راولپنڈی کے ملازم آصف امیرخان گنڈا پور، نادرا کے ملازم فہد امیرخان گنڈا پور اور انکے بھتیجے محمد ارباب خان گنڈا پور شامل ہیں۔

حکام کے مطابق پاکستان فوج کے اعلی افسر کی یفٹیننٹ کرنل محمد خالد امیر کی آبائی علاقے پہنچنے اور والد کی تجہیز و تدفین میں شرکت کی اطلاع سیکیورٹی فورسز کو پہلے سے ہی دے دی گئی تھی۔

مقامی پولیس کے وائس آف امریکہ کو دیے گئے بیان کے مطابق کلاچی تحصیل کے مختلف علاقوں میں اغوا کاروں کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ ڈی آئی خان پریس کے صدر یاسین قریشی کے مطابق اب تک کسی فرد یا گروہ نے پاکستان فوج کے اعلی افسرکے  اغوا کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے

یاد رہے کہ تحصیل کلاچی وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور اور انسپکٹر جنرل خیبرپختونخوا پولیس اختر حیات گنڈہ پور کا آبائی علاقہ ہے۔ اس تحصیل کو مبینہ عسکریت پسندوں کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے جہاں گزشتہ کئی ماہ کے دوران ہلاکت خیز واقعات ہوتے رہے ہیں۔

بلوچستان؛ سکیورٹی فورسز کا کلئیرنس آپریشن ، مستونگ شاہراہ کھل گئی

یکم اگست کو کولاچی میں میں مسلح مشکوک افراد نے 4 کروڑ روپے کی رقم لے جانے والی نجی سیکیورٹی کمپنی کی وین کو یرغمال بنالیا تھا۔ بعد ازاں مغویوں کو چھوڑ دیا گیا جبکہ گاڑی سے پیسے نکال کر گاڑی کو نذر آتش کرتےہوئے مجرم فرار ہوگئے تھے۔ اسی طرح 27 اپریل کو جنوبی وزیرستان کے ڈسٹرکٹ اور سیشنز جج شاکر اللہ مروت کو کولاچی کے علاقے سے اغوا کیا گیا تھا، تاہم واقعے کے کچھ دیر بعد ہی وہ گھر لوٹ گئے تھے۔

Exit mobile version