بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کا یوکرین کا دورہ روس ،یوکرین جنگ کے بعد انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا
نئی دہلی؛ بھارتی وزات خارجہ کے مطابق وزیراعظم نریندرمودی آئندہ ہفتے یرکرین کا دورہ کریں گے، نریندرمودی کا یوکرین کا دورہ روس اور یوکرین کی جنگ کے بعد خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ ایک لمبا عرصہ انڈیا اور روس کے درمیان سرد جنگ کے بعد قریبی روابط ہیں اور جبکہ روس بھارت کو ہتھیار فراہم کرنے والا ایک ملک ہے۔
بھارت علاقائی حریف چین کے خلاف مغربی ممالک کے ساتھ ساتھ روس کے ساتھ بھی انتہائی قریبی تعلقات رکھتا ہے۔ نریندرمودی نے 2019 میں روس کا دورہ کیا جبکہ 2021 میں روسی صدر پیوٹن بھی روس کا دورہ کرچکے ہیں۔
بھارتی وزیر اعظم نے حالیہ روس یوکرین جنگ میں روس کی واضح مذمت سے گریز کیا ہے تاہم دونوں فریقین پر اس بات کا زور ضرور دیا ہےکہ وہ اپنے معاملات بات چیت سے حل کریں۔
اس سے قبل بھارت کے کئی شہری روسی فوج میں بطور سپورٹ جاب کےلیے شامل ہوئے تھے ، جنہیں بعد میں یوکرین کے خلاف لڑنے کےلیے فرنٹ لائن پر بھیج دیا گیا، جن میں سے 5 بھارتی شہری ہلاک ہوگئے تھے، اپنے شہریوں کی ہلاکت کے بعد بھارت نے روس سے اپنے شہریوں کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔
مودی کی اگنی ویر اسکیم ، بھارتی فوج کے لیے نقصان کا باعث بننے لگ گئی
واضح رہے کہ روس اور یوکرین جنگ میں غیراعلانیہ طور پر بھارت کا جھکاؤ روس کی طرف رہا ہے تاہم اب بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کا یوکرین کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ یہ دورہ ایک ایسے وقت میں کیا جارہا ہے جب روس نے یوکرین کے کئی شہروں پر بمباری کی ہے۔
اس بمباری میں روس کے کئی شہری ہلاک ہوگئے جبکہ کیف میں ایک چلڈرن ہسپتال کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔