سابق اسرائیلی میجر جنرل یزہاک برک نے کہا کہ مذاکرات کی ناکامی پر نئی جنگ چھڑسکتی ہے جس میں اسرائیل ختم ہوجائے گا۔
تل ابیب؛ اسرائیل فوج کے ایک سابق اسرائیلی میجر نے دعوی کیا ہےکہ اگلے ایک سال میں اسرائیل ختم ہوجائے گا، اسرائیل کی ڈیفنس فورس کے سابق میجر نے حماس جنگ اور ایران اسرائیل کشیدگی کے باعث اسرائیل کو اگلے سال تک صفحہ ہستی سے مٹنے کا دعوی کردیا ہے، سابق اسرائیلی میجر کے مطابق مذاکرات کی ناکامی کے باعث خطے میں نئی جنگ چھڑ سکتی ہے جس سے اسرائیل کو شدید خطرات ہیں۔
سابق اسرائیلی میجر جنرل یزہاک برک نے مشرق وسطی کی موجودہ صورتحال اور حماس اسرائیل جنگ کے حوالے سے کہا کہ اگر حماس اور اسرائیل کے مذاکرات نہ ہوئے تو خطے میں نئی جنگ چھڑسکتی ہے جس سے اسرائیل شدید خطرات کی زد میں آئے گا۔ ایران اسرائیل کشیدی کا ذکر کرتے ہوئے سابق اسرائیلی میجر نے کہا کہ ایران اور حماس کی اسرائیل کو ختم کرنے کی دھمکیاں فقط دھمکیاں نہیں ہیں۔
سابق افسر کے مطابق غزہ جنگ میں وزیر دفاع کی جانب سے بتائے گئے اہداف کو تاحال حاصل نہیں کرسکے ، اگر اسرائیل کو بچانا ہے تو وزیراعظم نیتن یاہو اور انکی کابینہ اور اتحادیوں کو تبدیل کرنا پڑے گا۔
سابق اسرائیلی میجر کے مطابق حماس اور حزب اللہ سے جاری کشیدگی کے باعث جو خطرات ہیں ان سے وزیر دفاع بخوبی واقف ہیں، جبکہ وزیر دفاع یوآف گیلات کو بھی اندازہ ہے کہ اسرائیل جنگ کے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ غزہ کے جنگ زدہ علاقے میں تعیناتی پر اسرائیلی فوجی کی خود کشی
سابق فوجی افسر کے مطابق ہم غزہ جنگ کی دلدل میں پھنس چکے ہیں، حماس کو ختم کرنے کا بنیادی مقصد پورا نہیں ہوا نہ ہی اسکے حصول کا کوئی موقع موجود ہے تاہم اپنے فوجی کھو رہے ہیں۔
اس سے قبل گزشتہ ماہ بھی سابق اسرائیلی میجر جنرل ایزہاک برک نے غزہ میں حزب اللہ اور اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں بری طرح ناکام ہے۔
Comments 1