الیکشن کمیشن کے حکم پر پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کی تیاری شروع کردی
لاہور؛ پنجاب حکومت نے الیکشن کمیشن کے حکم پر بلدیاتی انتخابات کی تیاری شروع کردی ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے لیے نیا بلدیاتی ایکٹ 2024 تیار کرلیا گیا ہے۔ جبکہ اس کےبارے وزیراعلی پنجاب کو بریفنگ بھی دی گئی ہے۔ یہ ایکٹ رواں ماہ لاگو کرنے اور بلدیاتی الیکشن دسمبر میں کرانے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
آئین پاکستان کے آرٹیکل 140 اے کے مطابق ملک کی ہر صوبائی حکومت کو مقامی حکومتوں کا قیام عمل میں لانے کا پابند کیا گیا ہے، جنہیں سیاسی، انتظامی اور مالیاتی خود مختاری حاصل ہوگی۔ تاہم ماضی میں صرف مارشل لاء ادوار میں بلدیاتی ادارے تشکیل پائے اور مضبوط ہوئے، جبکہ جمہوری قوتوں نے بلدیاتی انتخابات میں دلچسپی نہیں دکھائی۔
اب بھی پنجاب اور اسلام آباد میں بلدیاتی انتخاب نہیں ہوئے اور بلدیاتی اداروں کا فی الحال استحکام نہیں۔ یاد رہے کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخاب 2015 میں ہوا تھا تاہم 3 حکومتی اداوار بدلنے کےباوجود تاحال بلدیاتی انتخابات نہیں ہوسکے۔
ان دنوں الیکشن کمیشن کے حکم پر پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کی تیاری شروع کر دی ہے۔ جس کے لیے نیا بلدیاتی ترامیمی ایکٹ 2024 تیار کر لیا گیا اور وزیر اعلی پنجاب کو اس بارے میں بریفنگ بھی دے دی گئی ہے۔ یہ ایکٹ رواں ماہ میں اسمبلی سے پاس ہونے کے بعد نافذ کیا جائے گا۔
اس حوالے سے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے محکمہ بلدیات ذیشان ملک نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جتنا چھوٹا لوکل حکومت کا حجم ہوگا اتنے زیادہ اختیارات نچلی سطح تک منتقل ہو سکیں گے۔ ہم نے نیا ایکٹ تیار کر لیا ہے جو ہر لحاظ سے جامع اور سابق ایکٹ سے مختلف ہوگا، کمیٹی ممبران کی بلدیاتی اداروں کی مدت چار سال مقرر کرنے کی تجویز ہے۔
جبکہ دوسری جانب انتخابات کےحوالے سے کام کرنے والی تنظیم پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب کے بقول، ’صوبائی حکومتوں کو الیکشن کمیشن اور عدالتوں کے حکم پر عمل تو کرنا ہوتا ہے مگر کوئی صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے میں سنجیدہ دکھائی نہیں دیتی کیونکہ اختیارات پاس رکھنے کی خواہش میں وہ مقامی نمائندوں کو بااختیار کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔‘
بلدیاتی ایکٹ 2024 کی ترامیم
اس سے قبل تحریک انصاف کی حکومت نےپنجاب میں بلدیاتی انتخابات کےلیے 2022 میں ایکٹ بنایا تھا لیکن چار سالہ دور حکومت میں بلدیاتی انتخاب نہ ہوسکا۔ جبکہ اسلام آباد میں بھی عدالتی احکامات کے باوجود کئی سالوں سے بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے۔
اب الیکشن کمیشن کی جانب سے موجودہ حکومت کو بلدیاتی ایکٹ رواں سال جولائی میں لاگو کرنے کی ہدایت کی تھی۔ لہذا پنجاب حکومت نے نیا بلدیاتی ترامیمی ایکٹ 2024 تیار کیا ہے۔
اس نئے ترمیمی بلدیاتی ایکٹ میں شہری اور دیہی علاقوں کو مکمل تقسیم کرنے کی حد بندی کی جائے گی۔
ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں میٹرو پولیٹن کارپوریشن بنائی جائیں گی۔ نئی مردم شماری کے مطابق بلدیاتی حلقہ بندی ہو گی۔
اس کے تحت 20 ہزار سے کم آبادی میں ایک یونین کونسل قائم کی جائے گی۔ آبادی کی بنیاد پرلاہور میں یونین کونسلز کی تعداد پانچ سو سے زائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
سات لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل شہر کے لیے میٹروپولیٹن کارپوریشنز بنائی جائیں گی۔ 15 ہزار سے 50 ہزار آبادی تک ٹاؤن کمیٹی بنائی جائے گی۔ 50 ہزارسے دولاکھ آبادی میں میونسپل کمیٹی بنائی جائے گی جبکہ دو لاکھ سے پانچ لاکھ تک آبادی کے لیے میونسپل کارپوریشنز بنائی جائیں گی۔
مریم نواز؛اورپنجاب کی حکمران خواتین
جبکہ بلدیاتی ایکٹ 2024 کے مطابق میئر کا انتخاب جماعت کی بنیادوں پر کرنے کی تجویز دے دی گئی۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے یکم جولائی سے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے لیے نئی حلقہ بندیوں کی تشکیل کے احکامات جاری کر رکھے ہیں۔ صوبے بھر میں یونین کونسل، میٹرو پولیٹن کارپوریشنز، ضلع کونسل سمیت تمام سابق بلدیاتی حلقہ بندیوں کی حدود کو منجمد کردیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے حلقہ بندیوں کے لیے 30 جون تک تمام اقدامات کی ہدایت کی گئی تھی۔
یکم جولائی سے 22 جولائی تک حلقہ بندیوں کی تشکیل کے لیے کمیٹیاں بنانے اور ابتدائی حلقہ بندیوں کی تشکیل اور 23جولائی کو ابتدائی فہرست کی اشاعت اور اعتراضات جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
22 اگست تک حلقہ بندیوں پر اعتراضات نمٹانے جبکہ 29 اگست تک حلقہ بندیوں کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ یکم ستمبر 2024 تک پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے لیے حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست جاری کرنے کا کہا گیا ہے جبکہ رواں سال دسمبر میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
Comments 1