کینیڈا؛ سکھ رہنما کے قتل میں ملوث چوتھا بھارتی ملزم گرفتار

سکھ رہنما

سکھ رہنما کے قتل میں بھارتی انٹیلی جنس کے ملوث ہونے کے بیان کے بعد کینیڈا اور بھارت کے درمیان سفارتی تنازع چل رہا ہے

کینیڈا میں پولیس نے علیحدگی پسند سکھ رہنما ہریب سنگھ نجر کے قتل میں ملوث چوتھے بھارتی شہری کو گرفتار کرلیا ہے۔ نشریاتی ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق 22 سالہ امندیپ سنگھ کو غیرقانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں گرفتارکیا گیا تھا۔ دتاہم بعد میں اس پر سکھ رہنما قتل اور قتل کی سازش کا الزام بھی عائد کردیا گیا ہے۔

اس سے قبل بھی ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث دیگر 3 بھارتی شہریوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ہردیپ سنگھ نجر کو 2023 میں کینیڈا میں نقاب پوش نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

اس قتل کے کئی ماہ بعد جسٹن ٹروڈو نے اس قتل کے کئی ماہ بعد اعلان کیا تھا کہ کینیڈا کے پاس اس قتل میں بھارتی انٹیلی جنس کے ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں۔  کینیڈین وزیر اعظم کی جانب سے اس قتل میں بھارتی انٹیلی جنس کے ملوث ہونے کے بیان کے بعد بھارت اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تنازع پیدا ہوگیا تھا۔ تاہم ابھی یہ سفارتی کشیدگی بدستور جاری ہے اور ان گرفتاریوں کے بعد اس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

سکھ رہنما کو امریکہ میں قتل کروانے میں بھارتی خفیہ ایجنسی ملوث ہے ؛ واشنگٹن پوسٹ

علیحدگی پسند سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر 1997 میں بھارت سے کینیڈا ہجرت کرکے آئے ۔ انہیں ایک علیحدگی پسند خالصتانی رہنما سمجھا جاتا تھا۔ وہ بھارتی حکام کو مبینہ طور پر دہشتگردی اور قتل کی سازش کے لیے مطلوب تھے جبکہ سکھ رہنما نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔

Exit mobile version