گزشتہ پانچ ماہ میں ہزاروں بچے بھی شہید ہوئے جبکہ لاکھوں افراد زخمی ہوئے
غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کے بعد تاحال اب تک 30ہزار سے زائد لوگ شہید ہوگئے ہیں۔ غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر 2023 کے بعد غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
اس جنگ میں عام شہریوں کی ہلاکت کی وجہ سے اسرائیل کو عالمی دباؤ کا بھی سامنا نہیں ہے ۔جبکہ عالمی برادری کی خاموشی بھی شرمناک ہے۔
تیس ہزار عام لوگوں کی ہلاکتوں کے ساتھ ساتھ اسرائیل نے حماس کے 10ہزار جنگجو بھی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ حماس کے سات اکتوبر کے حملوں میں 1200 افراد کی ہلاکت کے جواب میں اب تک حماس کے 10 ہزار جنگجو فضائی حملوں اور زمینی کارروائیوں میں مارے گئے ہیں۔
تاہم حماس نے تاحال یہ نہیں بتایا کہ اس کا کتنا جانی نقصان ہوا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک خبر میں حماس کے اہلکار کے حوالے سے چھ ہزار جنگجوؤں کی ہلاکت کی بات کی ہے ۔
غزہ میں ہونے والی ہلاکتوں کے اعدادوشمار غزہ کی وزارت صحت جاری کرتی ہے جو حماس کے زیر انتظام کام کرتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کہ مطابق یہ اعدادوشمار قابل اعتماد ہیں لیکن یہ شہری اور جنگجوؤں کے درمیان فرق نہیں کرتے۔ تاہم اس ڈیٹا کے مطابق جنگ کی ابتدا سے اب تک مارے جانے والے افراد میں 70 فیصد خواتین اور بچے تھے۔
غزہ کی تقریباً نصف آبادی 18 سال سے کم عمر کی ہے اور جنگ میں ہلاک ہونے والوں میں 43 فیصد بچے بھی شامل ہیں۔جبکہ غزہ کی وزارت صحت کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ تنازعے کے آغاز سے لے کر اب تک ہر روز اوسطاً 200 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
Comments 4