کینیڈا کی لاوارث لاشیں، جن کا کوئی وارث نہیں بنتا

کینیڈا

ترقی یافتہ ملک میں بھی مالی بوجھ اور غربت کا بہانہ کرکے لوگ اپنے پیاروں کی میتیں چھوڑ دیتے ہیں

کینیڈا؛ کینیڈا ایک ترقی یافتہ ملک ہے، پوری دنیا کے غربت زدہ ممالک سے ہزاروں لوگ روزگار کی تلاش اور سنہرے مستقبل کےلیے قانوی و غیرقانونی طور پر کینیڈا آتے ہیں۔ مگر اسی کینیڈا میں بعض صوبوں کے سماجی و معاشی حالات انتہائی درگرگوں ہیں۔

کینیڈا میں اس وقت کئی صوبوں میں فوت شدہ شہریوں کی لاشوں کے لاوارث قرار دیے جانے کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ حالیہ چند برسوں میں ایسی لاوارث لاشوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ بہت سارے لوگ اپنے پیاروں کی لاشیں وصول نہیں کرتے، وہ غربت کا بہانہ بناکر اخراجات سے بچنے کےلیے ان لاشوں کو ہسپتالوں کے مردہ خانوں میں ہی چھوڑ دیتے ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق کینیڈا میں ان دنوں ایک میت کی تدفین کے مراحل کے لیے چھ ہزار ڈالر سے آٹھ ہزار ڈالر کی رقم کی ضرورت ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے لوگ ان اخراجات سے بچنے کےلیے لاشوں کو لاوارث قرار دے دیتے ہیں۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کےمطابق لاوارث میتیوں کا رجحان کینڈا کے ایک صوبے میں زیادہ ہے۔ اس صوبے میں یہ رجحان اتنا زیادہ ہے کہ یہاں لاشوں کو رکھنے کےلیے ایک نئے بڑے سٹوریج کو بنانے کی ضرورت پیش آگئی ہے۔ کینیڈا کا صوبہ انٹاریو اس حوالے سے بدقسمت ہے کہ لاوارث میتیوں کا رجحان اس صوبے میں باقی صوبوں کی نسبت زیادہ ہے۔

کینیڈا؛ سکھ رہنما کے قتل میں ملوث چوتھا بھارتی ملزم گرفتار

واضح رہے انٹاریو میں 2013 میں ایسی لاوارث رہ جانے والی لاشوں کی تعداد 242 تھی جبکہ 2023 میں یہ تعداد 1183 ہو گئی ہے۔ یہ مسئلہ نہیں ہے کہ کینیڈا کوئی غیر تعلیم یافتہ یا غیر مہذب ملک ہے۔ کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے اور ہنر سیکھنے کے لیے دنیا بھر سے آتے ہیں۔ یہ ایک لبرل اور ڈیموکریٹ سوسائٹی کا نمائندہ ملک ہے۔

لیکن اس بیان کردہ رپورٹ کے مطابق میتوں کو لاوارث قرار دینے والے ماحول میں زیادہ قریبی رشتہ دار موجود تھے ، ان کی شناخت بھی ہو گئی تھی مگر وہ اپنے پیاروں کی لاشیں لے جانے سے مختلف وجوہ سے انکاری تھے۔ زیادہ تر نے مہنگائی اور اپنی غربت کا حوالہ دیا۔

رپورٹ کے مطابق 2022 کے مقابلے میں 2023 میں ایسی لاوارث قرار دی گئی لاشوں کی تعداد بیس فیصد سے چوبیس فیصد ہو گئی ہے۔ جن کے رشتہ داروں کی مالی حالت ٹھیک نہیں تھی۔

مجموعی طور پر اگر تناسب دیکھا جائے تو کینیڈا میں 24 گھنٹوں کے اندر ایک میت ضرور ایسی ملتی ہے جس کو لاوارث میت قرار دے دیا گیا ہو، چاہے اسکے پیچھے وجہ کوئی بھی ہو۔

Exit mobile version