بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف امن مارچ میں فائرنگ کی گئی جس کے بعد بنوں کی عوام سڑکوں پر نکل آئی
خیبرپختونخواہ؛ شمالی سرحدی صوبہ خیبرپختونخواہ کے ضلع بنوں میں امن مارچ کے دوران فائرنگ سے ایک شخص جان بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ میں حالہ دنوں میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف امن مارچ کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں فائرنگ کے واقع میں ایک شخص جاںبحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے
اس امن مارچ کا انعقاد بنوں شہر کی آج انجمن تاجران، مذہبی اور سماجی تنظیموں کی طرف سے کیا گیا تھا جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ بنوں کے مختلف علاقوں سے ریلیاں نکلی اور شہر کے مرکزی چوک میں جمع ہوئی جبکہ مظاہرین نے ہاتھوں میں سفید پرچم تھام رکھے تھے۔
مارچ میں لکی مروت، کرک اور شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد شریک ہیں۔ اس موقع پر تمام کاروباری مراکز بند رہے۔ شرکا کا مطالبہ ہے کہ بنوں میں امن و امان کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔
یہ احتجاج گزشتہ دنوں بنوں کینٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد شروع ہوا۔ کینٹ پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری حافظ گل بہادر گروپ نے قبول کی تھی، جوکہ افغانستان سے دہشت گردی کا نیٹ ورک آپریٹ کررہا ہے۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب کہ ضلع بنوں میں بے امنی کے خلاف احتجاج کے لیے لوگ اسپورٹس کمپلکس کے مقام پر جمع ہو رہے تھے، زیادہ ترلوگ بھگدڑ سے زخمی ہوئے جب کہ بعض افراد کو گولیاں لگیں۔
پشاور؛ سکیورٹی فورسز اور پولیس کا مشترکہ آپریشن، 4 جوان شہید 3 دہشت گرد ہلاک
تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ فائرنگ کس کی جانب سے کئی گئی ہے لیکن ضلع پولیس آفیسر کا کہنا ہے کہ ہوائی فائرنگ کے دوران بھگدڑ مچنے سے ہلاکتیں ہوئی اور افراد زخمی ہوئے۔
ہلاک ہونے والے شخص اور دیگر زخمیوں شہر کے معروف گل نواز ہسپتال میں منتقل کیا گیا۔ ہسپتال کے ترجمان کے مطابق ایک لاش اور 23 زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے مرکز صحت منتقل کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کی شدید لہر میں متعدد فوجی افسران شہادت پیش کرچکے ہیں جبکہ پاکستان متعدد دفعہ افغانستان کی عبوری حکومت پر یہ زور دے چکا ہے کہ وہ افغانستان میں موجود دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم کریں۔