مختلف علاقوں میں دہشتگردوں کے حملے میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت 38 افراد شہید ہوئے، وزیراعظم کی مذمت
کوئٹہ؛ بلوچستان میں مختلف مقامات پر دہشتگردوں کے حملے میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت جانبحق ہونے والی کی تعداد 38 ہوگئی ہے، بلوچستان میں دہشت گردوں کے حملوں میں 10 سکیورٹی اہلکار بھی جانبحق ہوئے ہیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بلوچستان میں علیحدگی پسند عسکریت پسندوں نے پولیس سٹیشنوں، ریلوے لائنوں اور قومی شاہراہوں پر گاڑیوں پر حملے گئے جن میں کم از کم 38 افراد جانبحق ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق دہشتگردوں نے موسی خیل میں مسافروں کو اتار کر قتل عام کیا،ایس ایس پی موسیٰ خیل ایوب اچکزئی کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے بین الصوبائی شاہراہ پر ناکہ لگاکر مسافروں کو بسوں سے اتارا۔ تمام افراد کو ٹرکوں اور مسافر بسوں سے اتار کر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان نے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد مسافروں پر فائرنگ کی، مسلح افراد نے 20 گاڑیوں کو بھی آگ لگادی، جلائی گئی گاڑیوں میں 10 ویگن ،6 ٹرک 4 پک اپ اور2 گاڑیاں شامل ہیں۔
جبکہ دوسری جانب قلات میں دہشتگردوں کے حملے میں سکیورٹی فورسز سمیت 10 افراد جانبحق ہوگئے، قلات میں دہشت گردوں نے قبائلی شخصیت کے گھر پر حملہ کیا ہے، دہشت گردوں نے ٹول پلازہ ہوٹل اور اسپتال پر بھی دھاوا بول دیا، فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 4 لیویز ایک پولیس اہلکارسمیت 5 شہری شہید ہوگئے۔
جبکہ بولان میں نامعلوم افراد نے کولپور اور مچھ کے درمیان ریلوے پل کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کردیا، جس کے باعث صوبے بھر سے ریل رابطہ منقطع ہوگیا۔
بلوچستان؛ پشین پولیس لائن کے قریب دھماکہ 2 بچے شہید، 10 افراد زخمی
ریلوے حکام کے مطابق بولان میں کولپور اور مچھ کے درمیان ریلوے پل کو دھماکے سے تباہ کردیا، نامعلوم افراد نے دھماکا خیزمواد سے پل تباہ کیا۔ حملہ آوردہشت گردوں کی تلاش کیلئےسرچ آپریشن جاری ہے۔
ریلوے حکام نے بتایا کہ دہشتگردوں کے حملے میں ریلوے پل تباہ ہونے سے بلوچستان بھر سے ریل رابطہ منقطع ہوگیا، جس کے باعث سندھ، پنجاب اور پشاور سے ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی۔