مراد سدپارہ براڈ پیک کی مہم جوئی کے دوران زخمی ہوئے تھے، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ جاں بحق ہوگئے
اسکردو؛ پاکستان کے معروف کوہ پیما مراد سدپارہ جاں بحق ہوگئے۔ مراد سدارہ براڈ پیک کی مہم جوئی کے دوران زخمی ہوئے، انکو ریسکیو کرنے کےلیے پاک فوج نے مقامی کوہ پیماؤں کی مدد سے ریسکیو آپریشن شروع کیا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔ الپائن کلب کے نائب صدر ایاز شگری نے انکی موت کی تصدیق کردی ہے۔
ایاز شگری کے مطابق ایک پرتگالی کوہ پیما کے ہمراہ براڈ پیک مہم جوئی کے دوران واپسی پر 5700 فٹ کی بلندی پر انکے ساتھ حادثہ پیش آیا، اس حادثے میں مراد سدپارہ زخمی ہوگئے تھے۔ انہیں بیس کیمپ پر پہینچانے کےلیے پاک فوج نے 4 مقامی کوہ پیماؤں کی مدد حاصل کی تھی۔
مقامی کوہ پیماؤں کے ریسکیو آپریشن کے دوران ہی وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے، مراد سدپارہ کے جسد خاکی کو بیس کیمپ پر پہنچانے کےلیے 4 مقامی کوہ پیماء ریسکیو مشن میں مصروف ہیں۔
پاکستانی کوہ پیما نائلہ کیانی کے مطابق انہوں مراد سدپارہ کو بچانے کےلیے آرمی سے مدد طلب کی تھی ، پاکستان آرمی نے اسکردو سے تعلق رکھنے والے 4 مقامی کوہ پیماؤں کو ریسکیو مشن کےلیے بیس کیمپ پر اتارا تھا۔
سابق کرنل اکبرحسین کا فیلڈ کورٹ مارشل، بغاوت پراکسانے پر 14 سال قید کی سزا
جبکہ پاکستان آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی ایوی ایشن کے ایک ہیلی کاپٹر نے مراد سدپارہ کو بچانے کے لیے دو تجربہ کار کوہ پیماؤں کو براڈ پیک بیس کیمپ پر اتارا تھا۔ تاہم مراد سد پارہ زخمنوں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ یاد رہے کہ مراد سدپارہ نے کوہ پیمائی میں کئی ریکارڈز قائم کریں گے۔ مراد سد پارہ نے رواں سال کے ٹو میں 8200 میٹر کی بلندی سے لاش کو ریسکیو کر کے ریکارڈ قائم کیا تھا۔