لیفٹیننٹ کرنل اکبرحسین کوبغاوت پراکسانے کے الزم میں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے تحت سزا سنا دی گئی۔
راولپنڈی؛ پاک فوج کےسابق افسر کرنل اکبرحسین کو فوجی اہلکاروں کوبغاوت پر اکسانے کے الزام میں 14 سال قید بامشقت کی سزا سنادی گئی۔ سابق فوجی افسر کو کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے تحت فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کا جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی گئی۔ جبکہ لیفٹیننٹ کرنل اکبر حسین کا فیلڈ جنرل کورٹ مارشل پاکستان ارمی ایکٹ 1952 کے تحت کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل اکبر حسین کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے تحت فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کے الزام میں اور جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی گئی۔ پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے مطابق کرنل اکبر حسین کا فیلڈکورٹ مارشل کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سابق فوجی افسر کرنل اکبرحسین کو فیلڈ کورٹ مارشل کے تحت جرم ثابت ہونے پر سزا 10 مئی 2024 کو سنائی گئی تھی۔ جبکہ انکا عہدہ 26 جولائی 2024 سے ضبط کرلیا گیا تھا۔
سابق فوجی افسر کرنل اکبرحسین پر فوجی اہلکاروں کو بغوات پر اکسانے کا الزام تھا، جبکہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے دوران ان پر الزام ثآبت ہوئے۔ سابق فوجی افسر بیرون ملک میں بیٹھ کر سوشل میڈیا کے ذریعے عوام کو اکسانے اور فوج کے خلاف غلط معلومات شئیر کرنے میں ملوث ہے۔
لیفٹننٹ کرنل اکبر حسین پر الزام تھا کہ سابق فوجی افسر 9 مئی واقعات کے دوران عوام کو انتشار اور شر پسندی پراکساتا رہا ہے۔ ماضی میں فوج کا حصہ رہنے والے کرنل اکبرحسین نے پاک فوج کا نام استعمال کرکے فارن فنڈنگ بھی حاصل کی جبکہ فوج کے خلاف مسلسل جھوٹا اور بے بنیاد پراپیگنڈہ مہم چلاتا رہا ہے۔
اکبر حسین نے اپنے ایک اکاؤنٹ سے خیبرپختونخواہ میں سول نافرمانی اور بدامنی کی جھوٹی خبریں نشر کی جبکہ بلوچستان میں ہونے والے دھماکوں اور دہشتگردی کے واقعات کا الزام بھی فوج پر لگاتا رہا ہے۔
حوالدار لالک جان شہید، نشان حیدر پانے والے پاک فوج کے عظیم سپاہی
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی پاک فوج کے دو سابق آفیسرز میجر عادل فاروق راجہ اور سابق کیپٹن مہدی رضا کو پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت سزائیں دی جاچکی ہیں، دونوں مذکورہ سابق فوجی اہلکار بیرون ملک بیٹھ کر سوشل میڈیا کے ذریعے سےفوج کو بغاوت پر اکساتے رہے ہیں،
دونوں سابق افسران کے خلاف آرمی ایکٹ 1952 کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے ذریعے جاسوسی سے متعلق آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کی دفعات کے تحت سزائیں سنائی گئی ہیں۔ دونوں اہلکار ریاست کے مفاد اور تحفظ کے برعکس سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
Comments 1