غزہ کی حاملہ خواتین غذائی قلت اور پانی کی کمی کا شکار ہیں،وزارت صحت غزہ
آج دنیا بھر میں عالمی یوم خواتین منایاجارہا ہے ۔دنیا بھر کی خواتین اپنے اپنے حقوق کے دفاع کے لیے پروگرام اور مظاہرے کررہی ہیں۔مگر دوسری طرف غزہ کی 60ہزار سے زائد حاملہ خواتین غذائی کمی کا شکا رہیں۔
خواتین کے عالمی دن کے موقع پروزارت صحت غزہ نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ میں 60 ہزار حاملہ خواتین غذائی قلت اور پانی کی کمی کا شکار ہیں۔
ترجمان وزارت صحت غزہ اشرف القدرہ کےمطابق اسپتالوں کی عدم دستیابی اور مشکل حالات کے باوجود ہرماہ خواتین 5ہزار بچوں کو جنم دےرہی ہیں،خواتین کے عالمی اداروں سےمطالبہ ہے فلسطینی خواتین کی حمایت میں اسرائیل جارحیت کے خاتمے کیلئے آواز اٹھائیں۔
یو این ویمن کےمطابق 7 اکتوبر سے اب تک 9000خواتین شہید ہوچکی ہیں،ہرروز 37، فلسطینی مائیں شہید ہوتی ہیں،غزہ کی 95فیصد مائیں اپنے بچوں کو کھانا کھلانے کے لئےکھانا چھوڑتی ہیں۔
جبکہ وزارت صحت کےمطابق مشکل حالات کے باوجود ہرماہ 5ہزار خواتین ایسی ہوتی ہیں جو بچوں کو جنم دیتی ہیں۔
فلسطینی صورتحال پر حماس کے رہنما کا کہنا ہےکہ اسرائیل فلسطینی گروہوں کی شرائط مانےاپنے یرغمالیوں کی رہائی چاہتاہے,دوسری جانب امریکی سینٹ کام نےتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ کئی دہائیوں بعد مشرق وسطی کو تباہ کن صورت حال کا سامنا ہوا ہے۔
اسپین حکام کا کہنا ہےکہ انروا کو22ملین ڈالر فراہم کیےجائیں گےتاکہ وہ غزہ میں امدادی کارروائیاں کرسکے، اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو نے کہا ہےکہ جنوبی غزہ کے شہررفح میں اپنے اہداف کے حصول کیلئے زمینی آپریشن کیا جائے گا۔