اسرائیلی جیلوں میں طبی سہولیات کے فقدان نے ولید انکی جان لے لی
غزہ؛ فلسطین کے کالم نگار اور کئی کتابوں کے مصنف ولید دقع اسرائیلی جیل میں انتقال کرگئے۔ ولید دقع کو اسرائیلی قبضے کی جیلوں میں قیدیوں کے رہ نماؤں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔انہوں نے دوران حراست کئی کتابیں اور مضامین بھی لکھے۔
ولید دقع فلسطین کے مقبوضہ قصبہ قصبے باقا الغربیہ سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ 25 مارچ 1986 سےپابند سلاسل تھے۔ اس وقت عسقلان کی جیل میں تھے۔ دوران حراست ہی ان کے والد کا انتقال ہوگیا تھا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ولید دقع کو اور اس کے ساتھیوں کے ایک گروپ کو ایک اسرائیلی فوجی کو قتل کرنے کا الزام لگا کر عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
بعد ازاں اس کی قید کی مدت 37 سال مقرر کی گئی تھی جو اس سال مارچ میں ختم ہو گئی تھی۔ 2023، لیکن قابض حکام نے اس کی سابقہ سزا میں دو سال کا اضافہ کر کے 39 سال کردیا تھا۔
وہ کئی سال سے امراض کا شکار تھے مگرانہیں جان بوجھ کر نظرانداز کیا جاتا رہا۔ وہ مسلسل طبی غفلت کا شکار رہے اور بار بار حالت خراب ہونے کے باوجود انہیں طبی امداد فراہم نہیں کی جاتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں؛غزہ؛ حماس کے حملے میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک
چند روز قبل ولید دقہ کو رملہ شہر کے ’آساؤ ہروفیہ‘ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ مزید طبی غفلت کے باعث انتقال کرگئے۔ اسرائیلی سپریم کورٹ نے نومبر 2023ء میں حراست میں لیے گئے ولید دقّہ کی صحت کی نازک حالت کے باوجود اسے رہا کرنے سے انکار کر دیا تھا اور اس کا خاندان چار ماہ سے زائد عرصے سے اس سے ملنے سے محروم ہے