برطانیہ کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد زیادہ ہونے پر ہنگامی اقدامات شروع

برطانیہ کی جیلوں میں

حالیہ فسادات کے نتیجے میں برطانیہ کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، مسئلے کے حل کےلیے ہنگامی اقدامات شروع

ویب ڈیسک؛ برطانیہ کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا، حالیہ فسادات میں جیلوں میں قیدیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ فسادات کے بعد شمالی برطانیہ کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا، اضافے کے بعد حکومت کی جانب سے اس مسئلے کے حل کےلیے فوری ہنگامی اقدامات شروع کردیے گئے ہیں۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں تین بچیوں کے قتل کے بعد جاری ہونے والے فسادات میں جیلوں میں قیدیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ، اضافے کی وجہ اس ماہ کے شروع میں فسادات میں شامل سینکڑوں  لوگوں کوسزا سنائے جانا ہے۔

جیلوں میں قیدیوں کی تعداد میں اضافے سے جیل انتظامیہ نے ہنگامی اقدامات شروع کردیے ہیں، ہنگامی اقدامات میں آپریشن ارلی ڈان کا نفاذ شامل ہے، آپریشن ارلی ڈان میں پولیس حوالات میں ملزمان کو حراست میں رکھنے اور جیل میں جگہ دستیاب ہونے تک عدالت میں طلبہ نہ کرنے کی اجازت لے لیتی ہے۔ آپریشن ارلی ڈان کو فسادات میں گرفتار سینکڑوں لوگوں اور انکو دی جانے والی سزاؤں کی وجہ سے کیا گیا۔

دوسری جانب برطانیہ کی جیلوں میں قیدیوں کی گنجائش کو مزید بڑھادیا گیا ہے جبکہ حکومت نے خبردار کیا ہے کہ جیلیں گنجائش سے زیادہ بھرنے کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر ہیں،

ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ اور ویلز کی جیلوں میں افراد کی تعداد زیادہ ہے، تاہم برطانوی حکومت کی جانب سے جیل میں قیدیوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کے باعث پہلے ہی کئی قیدیوں کو قبل از وقت جیلوں سے رہا کردیا گیا۔

برطانیہ؛ مسلم مخالف پرتشدد مظاہرے، 80 سے زائد افراد گرفتار

واضح رہے کہ شمال مغربی برطانیہ میں ساؤتھ پورٹ کی ڈانس کلاس میں تین کم سن لڑکیوں کی خنجر کے وارسے ہلاکت کے بعد برطانیہ اور شمالی آئرلینڈ میں فسادات کا آغاز ہوا تھا۔ اس قتل کا الزام مسلم کمیونٹی پر لگا کر مسلم کمیونٹی اور برطانیہ مقیم پناہ گزینوں کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔ احتجاجی مظاہروں کے دوران فسادات برپا کیے گئے اور مسلم کمیونٹی کی مساجد پر بھی حملے کیے گئے، جبکہ فسادات میں پولیس اور پناہ گزینوں کے ہوٹلوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

Exit mobile version