نئی دہلی کے مسلمان مودی سرکار کے مجرمانہ اقدامات کے خلاف سراپا احتجاج ہیں
نئی دہلی؛ بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں مساجد کو غیرقانونی تجاوزات کا نام دے کر مسمار کرنے کاسلسلہ شروع کردیا گیا۔ مودی سرکار نے تیسری مرتبہ اقتدار میں آتے ہی دوبارہ مسلم مخالف اقدامات شروع کردیے ہیں۔ جبکہ مسلمانوں کے خلاف روایتی بغض کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی انتظامیہ نے غیر قانونی تجاوزات کی آڑ میں مسلمانوں کے گھروں، دکانوں اور مساجد کو مسمار کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نریندر مودی نے ہمیشہ مسلمانوں کو اپنی انتہا پسندی کا نشانہ بناکراپنی نام نہاد سیاست کو چمکایا ہے ۔مودی پہلے بھی دو بار مسلمان مخالف پروپیگنڈا کو بیساکھی بناتے ہوئے اقتدار پر قابض رہ چکا ہے۔تیسری بار اقتدار میں آنے کے بعد مسلمانوں کی جائیدادیں، کاروبار اور عبادت گاہیں مودی کے نشانے پر ہیں۔
دلی میں مساجد کو گرانے کے حالیہ واقعات سے بھارتی مسلمانوں میں شدیدغم و غصے اور تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔بھارتی مسلمانوں کی بڑی تعداد نے مودی سرکار کے اس مجرمانہ اقدام کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔امریکہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے بھارت میں جاری مسلم مخالف اقدامات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بھارت؛ دارالحکومت نئی دہلی شدید بارشوں کی زد میں،11 افراد ہلاک
جبکہ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق بھارت میں اقلیتوں کو جھوٹے اور من گھڑت الزامات پر ہراساں کیا جارہا ہے۔بھارت میں تبدیلی مذہب مخالف قوانین، نفرت انگیز تقاریر، گھروں اور اقلیتی مذہبی برادریوں کی عبادت گاہوں پر حملوں کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ بھارت میں مذہبی تشدد مسلسل جاری رہنے پر افسوس ہے ۔ انہوں نے مذہبی اقلیتوں کے خلاف بیان بازی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کامطالبہ کیا ہے۔
Comments 1