ایرانی الیکشن کمیشن کے مطابق ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان نے ایک کروڑ 70 لاکھ ووٹ لیے۔
تہران؛ اصلاح پسند مسعود پزشکیان ایران کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔ سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔ انکی وفات کے بعد ایران میں قبل از وقت صدارتی اںتخاب ہوا۔ صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے میں ٹرن آؤٹ بہت کم رہا تھا جس کے بعد دوسرے مرحلے میں ٹرن آؤٹ غیرممعولی زیادہ رہا۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان محسن اسلامی نے بتایا ہے کہ دوسرے مرحلے میں ٹرن آؤٹ 49.8 فیصد رہا۔ ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے عوام سے کہا تھا کہ وہ بھرپور جوش و خروش کے ساتھ پولنگ میں حصہ لیں تاکہ ملک کی قیادت اُن کے حقیقی نمائندے کے ہاتھ میں ہو۔ علی خانہ ای نے پہلے مرحلے میں کم ٹرن آؤٹ پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔
ایرانی الیکشن کمیشن نے اعلان کیا کہ پزشکیان نے ایک کروڑ 63 لاکھ ووٹ حاصل کرکے اپنے حریف سعید جلیلی کو 28 لاکھ ووٹوں سے شکست دے دی۔ تین کروڑ ووٹوں میں سے مسعود پزشکیان کو ایک کروڑ 70 لاکھ جبکہ سعید جلیلی کو ایک کروڑ 10 لاکھ ووٹ ملے۔
نئے منتخب یرانی صدر مسعود پزشکیان کے متعلق یہ بھی قیاس آرائی ہے کہ انہیں ایرانی اسٹیبلشمنٹ لائی ہے۔ واضح رہے کہ مسعود پزشکیان کی کامیابی کو ملک میں تبدیلی کی بڑی لہر سے تعبیر کیا جارہا ہے کیونکہ رجعت پسند اور انتہائی رجعت پسند عناصر کئی عشروں سے ایوانِ اقتدار میں تھے۔
امریکی کانگریس کی قرارداد پر ایران کا پاکستان سے اظہار یکجہتی
یاد رہے ایران میں صدارتی انتخاب ایسے وقت ہوا جب ایرانی معیشت کو بین الاقوامی پابندیوں کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ جوہری پروگرام کے حوالے سے ایران کا مغربی طاقتوں سے مناقشہ بھی برقرار ہے۔ بات چیت ختم ہوچکی ہے۔ شکست خورہ امیدوار سعید جلیلی ایران کے جوہری مذاکرات کار تھے۔ دوسری جانب اسرائیل کے خلاف لبنانی کی ایرانی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ لیے اسرائیل کے فوجیوں اور مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ جبکہ اسی طرح ایرانی حمایت یافتہ یمن کی حوثی ملیشیا بھی غزہ پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف مصروف عمل ہے۔