بنگلہ دیش؛ سمندری طوفان میں 8 لاکھ افراد کو محففوظ مقام پر منتقل کردیا گیا

سمندر طوفان

بنگلہ دیش کے جنوبی ساحل پر اتوار کی شب سال کا پہلا سمندری طوفان ٹکرایا

بنگلہ دیش؛ بنگلہ دیش میں اتوار کی شب سال 2024 کا پہلا سمندری طوفان جنوبی ساحل سے ٹکرایا۔ بنگلہ دیش کے جنوبی ساحل پر مونگلا بندرگاہ اور اس سے ملحقہ ساگر جزائر اس طوفان کی لپیٹ میں آئے۔ ریمل اتوار کی رات بنگلہ دیش اور انڈیا کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا نے والے سمندری طوفان سے تیزہواؤں اور مسلادھار بارشوں نے علاقے میں تباہی مچادی۔ سیلاب اور طوفانی لہروں کی وجہ سے درجنوں بنگلہ دیشی ساحلی دیہات سیلابی پانی میں ڈوب گئے۔

انڈیا کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کا کہنا ہے کہ سال کا پہلا سمندری طوفان ریمل بنگلہ دیش کے جنوبی ساحل پر واقع مونگلا بندرگاہ اور اس سے ملحقہ ساگر جزائر سے ٹکرایا ۔ ٹکراؤ کے وقت ہوا کی رفتار 135 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی تھی۔

سمندری طوفان کی لہروں کی وجہ سے سیلاب سے بچاؤ کے لیے بنائے گئے بند یا تو بہہ گئے یا تباہ ہو گئے۔ اگرچہ ابھی تک اموات کے کوئی سرکاری اعداد و شمار نہیں ہیں لیکن ڈھاکہ میں قائم سوموئے ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ کم از کم دو افراد کی جان گئی ہے۔ تاہم متاثرہ علاقوں سے 8 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقام پر متنقل کیا جاچکا ہے۔

پاپوا نیو گنی ؛ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 300 سے زائد افراد ہلاک

سمندری طوفان کے باعث حکام نے اتوار کی صبح سے مونگلا اور چٹاگانگ کے بندرگاہی علاقوں اور نو ساحلی اضلاع سے تقریباً آٹھ لاکھ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ انڈیا میں ایک لاکھ 10 ہزار افراد کو پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا۔

جبکہ بنگلہ دیش نے چٹاگانگ میں ملک کی سب سے بڑی بندرگاہ پر سامان اتارنے اور لادنے کا کام بھی معطل کردیا ہے اور احتیاط کے طور پر 12 سے زیادہ بحری جہازوں کو گہرے سمندر میں منتقل کردیا ہے۔ اسی طرح بنگلہ دیش نے جنوب مشرقی شہر چٹوگرام کا ہوائی اڈہ بھی بند کر دیا اور وہان سے آنے اور جانے والی اندرون ملک تمام پروازیں منسوخ کر دیں۔

Exit mobile version