بانی تحریک انصاف عمران خان، عارف علوی اور قاسم سوری کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا جائے گا
اسلام آباد؛ وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیراطلاعات عطاتارڑ کا کہناہےکہ حکومت نے تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کےلیے عمران خان، عارف علوی اور قاسم سوری کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت غداری کا مقدمہ درج سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا جائے گا۔
وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ آئین ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث جماعت پر پابندی لگانے کی اجازت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے غیر ملکی فنڈنگ کیس، نو مئی کے فسادات اور سائفر کیس کے علاوہ ملک کی معیشت اور مفادات کے خلاف کام کیے ہیں۔
عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ ملک اور تحریک انصاف اکھٹے نہیں چل سکتے ، ہم نے تمام چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اور اور اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ ہم عمران خان اور سابق صدر عارف علوی اور سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت غداری کو مقدمہ درج کرانے کے لیے وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا جائے گا۔
سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ سپریم کورٹ نے جاری کردیا
عطاءتارڑ کے اس بیان پر فوری طور پر تحریک انصاف کی طرف سے کوئی رد عمل نہیں آیا تاہم کئی سیاسی تجزیہ کاروں نے حکومت کے اس فیصلہ کو غیر معقول اور ناقابل عمل منصوبہ قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ حال میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنے ایک فیصلہ میں تحریک انصاف کی اتحادی جماعت سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشتوں کی حقدار قرار دیا ہے۔ سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشتیں ملنے کے بعد تحریک انصاف پارلیمنٹ کی سب سے بڑی جماعت بن سکتی ہے۔
جبکہ حکومت نے سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومتی اراکین کے مطابق پی ٹی ائی کو بن مانگے ریلیف دیا گیا ہے۔