اسرائیلی فوج کی النصیرات پناہ گزین کمیمپ پر بمباری سے 400 افراد زخمی بھی ہوئے، سرکاری میڈیا
غزہ؛ اسرائیلی فوج کی النصیرات کیمپ پر بمباری سے 210 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غزہ کے سرکاری میڈیا کے مطابق ہفتے کو وسطی غزہ میں النصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کی شدید بمباری سے مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد کم از کم 210 ہو گئی ہے جبکہ 400 سے زائد زخمی ہو گئے۔ بمباری میں شہید ہونے والوں کی لاشیں اور زخمیوں کو الاقصیٰ شہدا ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
اسرائیلی جارحیت سے غزہ کے متعدد انتظامی امور معطل ہوگئے ہیں ۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں واحد فعال الاقصیٰ شہدا ہسپتال وقتی طور پر ایک جنریٹر پر چل رہا ہے اور کسی بھی وقت اس کے غیر فعال ہونے کا اندیشہ ہے، جب کہ سڑکوں پر درجنوں زخمی پڑے ہوئے ہیں۔
جبکہ دوسری جانب فلسطینی نیوز ایجنسی وفا نیوز کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے اور اسرائیلی فورسز نے کیمپ پر زمین، سمندر اور فضا سے حملے کیے۔
وفا نیوز کے مطابق سرائیلی حملوں میں الاقصیٰ شہدا ہسپتال کے احاطے کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ جبکہ الاقصیٰ شہدا ہسپتال کو ادویات، طبی سامان اور ایندھن کی شدید قلت کا سامنا ہے، اس کے علاوہ مسلسل اور اندھا دھند گولہ باری کی وجہ سے مرکزی جنریٹر بند ہو گیا ہے۔
غزہ جنگ؛ میکسیکو میں اسرائیلی سفارتخانہ پر حملہ
دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس نے ’النصرات پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فورسز کے خونریز قتل عام‘ کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈی ایٹ آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن نے، جس میں بنگلہ دیش، انڈونیشیا، ملائیشیا، نائجیریا اور پاکستان بھی شامل ہیں، تباہ شدہ فلسطینی علاقے میں فوری فائر بندی کا مطالبہ کیا، جہاں اسرائیل آٹھ ماہ سے زیادہ عرصے سے جارحیت کر رہا ہے۔