احتجاجی دھرنے کے دوران جماعت اسلامی کے متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا
راولپنڈی؛ مہنگائی اور بجلے کے بلوں کے خلاف جماعت اسلامی کا لیاقت باغ رالپنڈی میں دھرنا جاری ہے۔ جبکہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف ملنے تک دھرنا جاری رہے گا۔ امیر جماعت اسلامی نے خطاب کرتے ہوئے اپنے مطالبات حکومت کے سامنے پیش کیے۔ امیر جماعت اسلامی نے اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرول اور بجلی کی قیمتیں کم کی جائیں، بجلی کے بلوں میں کمی کی جائے جبکہ تنخواہ دار طبقے پر بھی عائد ٹیکس کو کم کیا جائے، مزید انہوں نےکہا کہ آئی پی پی کا فرانزک آڈٹ کرواکر جعل سازوں کو سزا دی جائے۔
مری روڈ راولپنڈی پر ہفتے کو احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ حکومت کا خیال ہے کہ ہم چار دن تک دھرنا دیں گے۔ انہوں نےکہا کہ ہم مکمل تیاری کے ساتھ آئیں ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر لائحہ عمل ترتیب دیں گے اور عوام کو ریلیف ملنے تک دھرنا جاری رہے گا۔
حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیشکس کے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات کا کہا ہے کہ لیکن ابھی تک مذاکراتی ٹیم کا اعلان نہیں کیا، حکومت اپنے مذاکرات کمیٹی کے اراکین کے نام سامنے لائیں ہم بھی اراکین کے نام سامنے لے آئیں گے۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس کی جانب سے جماعت اسلامی کے متعدد کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اسلام آباد پولیس نے اسلام کے مختلف علاقوں ، تھانہ سیکرٹریٹ، ترنول ، کوہسار اور دیگر علاقوں سے 50 کے قریب کارکنان کو گرفتار کیا تھا تاہم اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر جماعت اسلامی کے گرفتار کارکنا کو رہا کردیا گیا ہے۔
جماعت اسلامی کے نئے منتخب ہونے والے امیر حافظ نعیم الرحمن
کارکنان کی گرفتاری پر رد عمل دیتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا کہناتھا کہ فسطائیت اور مذاکرات اکٹھے نہیں چل سکتے ، حکومت ہمارے گرفتار کارکنان کو رہا کرےورنہ دھرنا کا رخ کسی اور جانب موڑ دیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے مری روڈ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ اتوار کو مری روڈ پر جماعت اسلامی کا تاریخی جلسہ ہوگا۔ جس میں اور کارکنان بھی شامل ہونگے۔
یاد رہے کہ جماعت اسلامی نے ڈی چوک میں دھرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اجازت نہ ملنے پر انہوں نے اپنا دھرنا لیاقت باغ میں شفٹ کرلیا، اس حوالے سے بات کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم نے اسلام آنے کا کہا تھا ہم آگئے ہیں ، اب ہم نے اس دھرنے کو پرامن رکھنا ہے۔
Comments 1