مینڈکو ں کو فلمی ریلز کے اندر چھپا کر رکھا گیا تھا۔
اردو نشریات(انٹرنیشنل )کولمبیا کی پولیس نے پیر کو بوگوٹا ہوائی اڈے پر ایک خاتون کو جنگلی حیات کی سمگلنگ کے الزام میں اس وقت گرفتار کر لیا جب ان کے سامان سے 130 زہریلے مینڈک برآمد ہوئے۔
کولمبین پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ مینڈکوں کو چھوٹے فلمی کنستروں میں انتہائی نامناسب حالات میں چھپا کر رکھا گیا تھا جس کی وجہ سے وہ پانی کی کمی کا شکار تھے۔
گرفتار کی جانے والی خاتون برازیلین شہری ہیں۔ وہ براستہ پاناما ساؤ پالو جا رہیں تھیں۔ آن کے مطابق، یہ مینڈک انھیں جنوبی کولمبیا کی ایک مقامی برادری کی جانب سے تحفے کے طور پر دیے گئے تھے۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ بلیک مارکیٹ میں ہر ایک مینڈک کی قیمت تقریباً 1,000 ڈالر ہے۔
ہارلیکوئن مینڈک، جنھیں پوائزن ڈارٹ مینڈک بھی کہا جاتا ہے، ایک انسانی انگوٹھے سے بھی چھوٹے ہوتے ہیں۔
ان کی جلد کے غدود میں ایک انتہائی خطرناک زہر پیدا ہوتا ہے۔ مقامی افراد، شکار کے لیے اس مینڈک کا زہر اپنے تیروں پر لگا کر استعمال کیا کرتے تھے۔ یہ زہر ایک چھوٹے جانور کو مارنے کے لیے کافی ہوتا ہے.
ہارلیکوئن معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار مینڈکوں کی ایک نسل ہے جو ایکواڈور اور کولمبیا کے درمیان بحر الکاہل کے ساحل ساتھ موجود جنگلات میں پائی جاتی ہے۔ وسطی اور جنوبی امریکہ کے دیگر ممالک میں بھی یہ مینڈک پائے جاتے ہیں۔
Comments 1