عراق؛ مزدوری کےلیے گئے 3 پاکستانیوں کو سزائے موت سنادیگئی

پاکستانیوں کو سزائے موت

عراقی عدالت نے قتل کے الزام اور ڈکیٹی کی واردات میں ملوث پاکستانیوں کو سزائے موت دی

بغداد؛ عراقی عدالت نے محنت مزدوری کے سلسلے میں عراق گئے تین پاکستانیوں کو سزائے موت دے دی۔ سرگودھا اور گوجرانوالہ کے رہائشی نوجوانوں پر قتل کا اور ڈکیٹی کا الزام تھا۔ سرگودھا سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہری حیدر علی اور گوجرانوالہ کے رہائشی عمر فاروق اور شعیب اختر کو بغداد کی رسافہ سنٹرل کورٹ کے تین رکنی بینچ نے دو الگ مقدمات میں سزائے موت سنائی۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق عدالتی کاروائی کے دوران پاکستانی سفارت خانہ کا عملہ عدالت میں حاضر ہوا، تاہم تینوں نوجوانوں نے اقرار جرم کرلیا جس کی بنا پر انہیں سزائے موت سنائی گئی۔

عراقی عدالت نے پاکستانی شہریوں پر دہشت گروپ بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں ایک عراقی شہری شہاب کاظم پر فائرنگ اور اسکی دکان لوٹنے کے الزام کے تحت سزا سنائی ،جبکہ ایک دوسرے مقدمے کا ذکر کرتے ہوئے عدالت نے الزام عائد کیا کہ ایک پاکستانی شہری نے مبینہ طور پر ہجوم میں عراقی شہریوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پیڑولنگ پر موجود ایک افسر ہیمن کریم احمد ہلاک ہوگیا۔۔دونوں مقدمات میں پاکستانیوں کو سزائے موت سنائی گئی

جنوبی افریقہ؛ لیبیا کے 95 شہری مشتبہ عسکری تربیتی کیمپ سے گرفتار

عراقی عدالت نے پاکستانی شہریوں کو سزائے موت کا فیصلہ 31 جولائی کو سنایا تاہم ابھی اس فیصلے کے خلاف اعلی عدالت میں اپیل کا حق موجود ہے۔

یاد رہے کہ پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق 519 پاکستانی شہری عراق کی مختلف جیلوں میں قید ہیں،جبکہ پاکستانی کے وزیر مذہبی امور سالک حسین کےمطابق 50 ہزار کے قریب پاکستانی زائرین عراق میں موجود ہیں ، جو زیارات کے لیے گئے مگر واپس نہیں آئے۔

Exit mobile version