تھانہ کراچی کمپی میں درج مقدمہ میں عمران خان و دیگر کو نامزد کیا گیا تھا
اسلام آباد؛ آزدی مارچ توڑ پھوڑ کیس میں تھانہ کراچی کمپنی میں درج مقدمہ میں عمران خان بری ہوگئے۔ تھانہ کراچی کمپنی میں درج مقدمہ میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو توڑ پھوڑ قانون نافذ کرنے والوں کے خلاف مزاحمت کرنے اور ریاستی املاک کو نقصان پہنچانے کا موقف اختیار کیا گیا تھا۔
تاہم آج ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ اسلام آباد نے آزادی مارچ پر تھانہ کراچی کمپنی میں درج مقدمات میں سابق وزیراعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور دیگر رہنماؤں کو بری کردیا۔ اس مقدمہ میں عمران خان سمیت فیصل جاوید، علی نواز اعوان، سیف اللہ نیازی، زرتاج گل اور اسد عمر شامل تھے۔
عمران خان اور دیگر رہنماؤں سمیت فیصل جاوید، علی نواز اعوان، سیف اللہ نیازی، زرتاج گل اور اسد عمر کی بریت کی درخواستوں پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ اسلام آباد نے محفوظ فیصلہ سنایا۔ درخواست گزاروں کی جانب سے وکیل نعیم احمد پنجوتھہ سردار مصروف اور آمنہ علی عدالت میں پیش ہوئے اور بریت کی درخواستوں پر دلائل دیئے۔ جبکہ پر اسد عمر، سیف اللہ نیازی عدالت میں پیش ہوئے اور فیصل جاوید، زرتاج گل کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔
9 مئی؛ جلاؤ گھیراؤ عمران خان کی 3مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں توسیع
وکیل نعیم پنجوتھہ کا کہنا تھا کہ عمران خان پر 109 کا الزام ہے کہ ان کی ایما پر ہوا، مقدمہ درج کرنے کی اتھارٹی صرف اس کے پاس ہے، جس نے دفعہ 144 نافذ کی۔ وکیل نعیم پنجوتھہ نے دلائل دیے کہ غیر مجاز شخص کی جانب سے ایف آئی آر درج کروائی گئی، جس ایف آئی آر کی بنیاد ہی غلط ہو وہ مقدمہ آگے کیسے چل سکتا ہے؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی ویڈیو شواہد بھی عمران خان کی حد تک پیش نہیں کیے جاسکے، پُرامن احتجاج پر بھی ایف آئی آر درج کی گئیں۔ وکیل نعیم پنجوتھہ نے مؤقف اپنایا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف ایک ہی نوعیت کے مختلف تھانوں میں 19 مقدمات درج ہیں، اسی نوعیت کے مقدمات میں عدالتوں نے عمران خان کو بریت دی ہے۔
مزید کہا کہ کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف ایک ہی نوعیت کے مختلف تھانوں میں 19 مقدمات درج ہیں، اسی نوعیت کے مقدمات میں عدالتوں نے عمران خان کو بریت دی ہے۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بعد ازاں، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان، فیصل جاوید، علی نواز اعوان ، سیف اللہ نیازی، زرتاج گل اور اسد عمر کو بری کردیا۔ یاد رہے کہ مئی 2022 میں اسلام آباد میں اختتام پذیر ہونے والے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے تناظر میں ملک بھر میں پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دفعہ 144 سمیت دیگر سنگین خلاف ورزیوں پر درجنوں مقدمات درج کیے تھے۔