دل کی بیماری کی علامات اور اسباب سے متعلق معلومات بروقت علاج کےلیے مددگار ثابت ہوسکتی ہیں
دل کی بیماری کا نام سنتے ہی ہمارے ذہن میں سب سے پہلا خیال ہارٹ اٹیک کا آتا ہے۔ یقیناً ہارٹ اٹیک یا دل کا دورہ پڑنا دل کی عام بیماری ہے لیکن اس کے علاوہ دل کئی ایک بیماریاں بھی ہیں۔ جس میں شریانوں کا کام نہ کرنا، کولیسٹرول کا جمنا، انجائنا فالج اور دیگر کئی بیماریاں شامل ہیں۔بعض اوقات انسان پیدائشی طور پر دل کے نقائص یا بیماری کے ساتھ پیدا ہوتا ہے۔ جسے دل کی پیدائشی بیماریاں ہوتی ہیں۔
دل کی بیماریوں کے اسباب
دل کی اکثر بیماریاں اس وقت ہوتی ہیں جب انسانی دل کی شریانیں تنگ ہوجاتی ہیں،شریانوں کے اندر کولیسٹرول یا چربی جم جاتی ہے جس کی وجہ سے شریانیں تنگ ہوجاتی ہیں اور وہ دل کو مطلوبہ آکسیجن یا خون فراہم نہیں کرپاتی جس کی وجہ سے انجائنا کا مسئلہ بن جاتا ہے جسکی وجہ سے سینے میں تکلیف یا درد رہتی ہے۔ بعض اوقات دل کی شریانوں میں ایتھروما کا کوئی حصہ یا ٹکڑا ٹوٹ جاتا ہے ،ٹوٹنے کےبعد یہ خون کے ایک لوتھڑے کی شکل بن جاتا ہے اور شریانوں میں خون کو روک لیتا ہے، اس سے دل کو مطلوبہ آکسیجن فراہم نہیں کرتا جو دل کے دورے ‘ہارٹ اٹیک’ کا سبب بن جاتا ہے۔
ہارٹ اسٹروک
اگر خون دماغ کو خون پہنچانے والی شریان میں جم جائے تو اس سے دماغ کے حصے کو خون کی سپلائی منقطع ہوجاتی ہے۔ دماغی شریان کو خون کی سپلائی منتقل ہونے کے باعث دماغی فالج یا ہارٹ اسٹروک ہوسکتا ہے۔
دل کی بیماری کی پہچان
دل کی بیماری کو پہچاننے کے لیے کچھ ایسی علامات موجود ہیں جس سے یہ پتہ چل سکتا ہے کہ کوئی دل کی بیماری میں مبتلا ہے۔ بدقسمتی سے لاعلمی کی وجہ سے بہت سارے لوگ دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے باوجود جان نہیں پاتے کہ وہ دل کی کسی بیماری میں مبتلا ہیں۔ اگر دل کی بیماری کو پہچان لیا جائے تو اسکا جلد علاج ہوسکتا ہے اور اسکی سنگینی سے بچا جاسکتا ہے۔
دل کی بیماریوں کی پہچان
دل کی بیماریاں اگرچہ تمام انسانوں میں یکساں نہیں ہوتی ان میں مختلف ہوسکتی ہیں لیکن عموماً انکی علامات عام ہوتی طور پر یکساں ہوتی ہیں۔
سینے میں درد یا تکلیف
وزن میں کمی کے فوائد کیاہیں؟
ہارٹ اٹیک سے متاثرہ لوگوں میں یہ تجربہ رہا ہے کہ وہ زیادہ تر ہارٹ اٹیک کے وقت سینے میں درد یا تکلیف محسوس کرتے ہیں۔ تاہم ہر دفعہ دل کے دورے سے قبل سینے میں درد یا تکلیف نہیں ہوتی بعض اوقات بائیں بازو میں شدید درد بھی دل کے دورے کی علامت ہوسکتی ہے۔اسی طرح ماتھے پر شدید پسینہ اور شدید گھبراہٹ بھی دل کے دورے کی علامت ہوسکتی ہے۔ بعض اوقات سینے میں درد اور تکلیف دل کے پٹھوں کو کافی آکسیجن نہ ملنے کی علامت ہو سکتی ہے۔
سوجن
ٹانگوں کے نچلے حصے میں سوجن ہوجانا دل کی بیماری کی علامت ہوسکتی ہے۔ جب دل اچھی طرح کام نہیں کرتا ہے تو، خون کا بہاؤ سست ہوجاتا ہے اور ٹانگوں کی رگوں میں بیک اپ ہوجاتا ہے۔ اس سے ٹشوز میں سیال جمع ہو سکتا ہے اور ٹانگوں، ٹخنوں یا پیروں میں سوجن ہو سکتی ہے۔ پیٹ میں سوجن بھی ہو سکتی ہے اور وزن میں کچھ اضافہ ہو سکتا ہے۔
سانس میں قلت سانس کی قلت یا سانس لینے میں تکلیف محسوس کرنے کو اکثر پھیپھڑوں کی بیماری سے تعبیرکیا جاتا ہے لیکن درحقیقت ہماری سانس لینے اور دل کو مؤثر طریقے سے پمپ کرنے والے خون کا ایک دوسرے سے گہرا تعلق ہے۔ جب دل خون کو پمپ نہیں
Comments 1