بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے طلبہ کی جانب سے چلائی گئی سول نافرمانی تحریک کے پرتشدد اور ملک
گیر ہونے کے بعد استعفی دے دیا
ڈھاکہ؛ طلبہ کی سول نافرمانی تحریک رنگ لےآئی، بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئی۔ بنگلہ دیشی وزیراعظم نے مستعفی ہوکر بھارت چلی گئی۔ وزیراعظم کے استعفی دینے کے بعد آرمی چیف کی طرف سے عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کیا گیا ہے۔ آرمی چیف نے قوم سے صبر کی بھی اپیل کی ، اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ہم عبوری حکومت بنائیں گے ، قوم سے اپیل ہے کہ وہ صبر کرے۔
بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد استعفی دے کر بھارت منتقل ہوگئی ہیں، خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ بھارت ان کے لیے سب سے محفوظ ملک تھا، جبکہ انکی حکومت کے دوران بھارت انکا اہم اتحادی رہا ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق مستعفی ہونے کے بعد بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد ہیلی کاپٹر کے ذریعے انڈین شہر اگرتلہ پہنچ گئی ہیں۔ جبکہ بنگلہ دیش میں وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے بعد عوام جشن منارہی ہے،اور لوگ سڑکوں پر نعرے بازی کرتے ہوئے وزیراعظم ہاؤس میں داخل ہوگئے۔
بنگلہ دیش کے آرمی چیف وقار الزمان نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ ملک میں عبوری حکومت بنائی جائے گی اور مظاہرین اب واپس گھروں کو چلے جائیں،نھوں نے احتجاجی مظاہرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ: ’ہمارے ساتھ تعاون کریں، ہم ساتھ مل کر ایک بہتر مستقبل کی سنگِ بنیاد رکھیں گے۔
بنگلہ دیش؛ طلبہ کا حکومت مخالف مظاہرے شدت اختیار کرگئے، 50 افراد جانبحق ہوگئے
یاد رہے کہ شیخ حسینہ واجد کۓ خلاف سول نافرمانی کی تحریک کوٹہ سسٹم سے شروع ہوئی ، کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبہ نے احتجاجی تحریک شروع کی تو حکومت کی طرف سے ان پر تشدد کیا گیا، جبکہ سپریم کورٹ نے مداخلت کرتے ہوئے کوٹہ سسٹم کو ختم کردیا، تاہم طلبہ نے تحریک پر ہونے والے تشدد کے پیش نظر وزیراعظم کے مستعفی ہونے تک سول نافرمانی کی تحریک چلائی گئی۔
بنگلہ دیش میں ہفتوں سے جاری پُرتشدد مظاہروں میں اب تک 300 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ بنگلہ دیش میں حالا ت پیش نظر 3روزہ عام تعطیل کا اعلان کردیا گیا ہے۔ بنگلہ دیش میں بدھ تک بینک ، تعلیمی ادارے ،نجی وسرکاری دفاتر بند رہیں گے۔