پاکستان کی تاریخ کے بارہویں عام انتخابات کل ہوں گے۔ پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہو گا جو شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔
ملک کے 855 قومی اور چاروں صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں ووٹرز تاریخ کے سب سے زیادہ 17 ہزار 816 امیدواروں میں سے اپنا نمائندہ چنیں گے۔ 882 خواتین امیدوار میدان میں ہیں، 4 خواجہ سرا بھی جنرل نشست پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔
عام انتخابات کیلئے پورے پاکستان میں 90 ہزار 675 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، 27 ہزار 628 حساس اور 18 ہزار 437 انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز ہیں۔
امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کے 5 لاکھ اہلکار سیکیورٹی کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ پولیس پہلے درجے پر، پھر پیرا ملٹری فورسز اور آخری درجے میں پاک فوج بطور کوئیک رسپانس فور س ذمہ داری نبھائے گی
الیکشن کمیشن نے نتائج مرتب کرنے کے لیے الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) لانچ کیا ہ۔ ای ایم ایس کے ذریعے پریذائیڈنگ افسر فارم 45 کی تصویر بھیجے گا ریٹرننگ افسران کو فارم 45 بھیجنے کا وقت اور لوکیشن پریزائیڈنگ افسر کے فون پر لاک ہو جائے گی۔ ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں فارم 45 کے ذریعے حلقے کا فارم 47 مرتب کیا جائے گا۔ ای ایم ایس انٹرنیٹ سروس کے بغیر بھی کام کرے گا۔
ووٹرز کے لیے اصلی شناخی کارڈ کا لانا لازم ہوگا، قومی اسمبلی کے لیے سبز اور صوبائی اسمبلی کے لیے سفید بیلٹ پیپر ہوگا، پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔
پاکستان کے بارہویں عام انتخابات میں ملک کی 111 سیاسی جماعتوں کے امیدواروں اور آزاد امیدواروں میں مقابلہ ہورہا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں میں بڑے مقابلے متوقع ہیں۔ جبکہ اس کے علاو ہ چار بڑی مذہبی وسیاسی جماعتیں جمعیت علماء اسلام ،تحریک لبیک پاکستان،جماعت اسلامی اور پاکستان مرکزی مسلم لیگ بھی میدان میں ہیں۔
ملک بھر میں 12کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار 760 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ 6 کروڑ 92 لاکھ 63 ہزار 704 مرد اور 5 کروڑ 93 لاکھ 22 ہزار 56 خواتین ووٹرز عام انتخابات کے لیے رجسٹرڈ ہیں۔
یعنی تقریباً 54 فیصد مرد اور 46 فیصد خواتین ووٹرز ہیں، نئے رجسٹرڈ ووٹرز میں خواتین ووٹرز کی تعداد مردوں سے زیادہ ہیں، 25 سال تک کی عمر کے 2 کروڑ 35 لاکھ 18 ہزار 371 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔
قومی اور چاروں صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں 17 ہزار 818 امیدوار میدان میں ہیں۔ ان میں 882 خواتین اور 4 خواجہ سرا شامل ہیں، قومی اسمبلی کے لیے5121 امیدوار میدان میں ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے لیے 6710، خیبر پختونخوا اسمبلی کے لیے 1834 ، بلوچستان اسمبلی سے1237اور سندھ اسمبلی کے لیے 2878 امیدوار مقابلے میں ہیں۔