دارچینی کو مصالحہ جات میں سپر فوڈ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ۔
دار چینی گرم مصالحے میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا مصالحہ ہے جس کے صحت پر بے شمار فوائد ہونے کے سبب اسے زمانہ قدیم سے بطور دوا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ دار چینی کو ایک مخصوص درخت کی چھال سے حاصل کیا جاتا ہے۔ یہ درخت سب سے زیادہ ایشیائی اور افریقی ممالک میں پایا جاتا ہے جن میں پاکستان اور سری لنکا وغیرہ سرِفہرست ہیں۔
دارچینی اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی سوزش مرکبات پر مشتمل ہے۔دار چینی کو سپرفوڈ کا درجہ بھی حاصل ہے۔ کیونکہ اس میں مصالحوں کی نسبت زیادہ اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو کہ انسانی مجموعی صحت کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری سمجھے جاتے ہیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق ہمارے جسم میں مضر اجزاء وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ جن کے خلاف جدوجہد کرنے کے لئے ہمیں اینٹی آکسیڈنٹس کی ضرورت ہوتی ہے۔ جبکہ اینٹی آکسیڈنٹس جیسے کہ پولی فینولز (Polyphenols) دراصل ایسے مالکیولز کو پیدا ہونے سے روکتے ہیں جو ہمارے جسم کے لئے نقصان دہ ہوتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق 26 مصالحوں میں جب اینٹی آکسیڈنٹس کی موجودگی کا مقابلہ ہوا تو دارچینی واضح طور پر فاتح قرار پائی۔ یہاں تک کہ اس نے سپرفوڈ کہلائے جانے والی ادرک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
ایک مختصر مگر منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے۔ کہ دارچینی کو یومیہ انتہائی کم مقدار میں استعمال کرنا بھی بلڈ شوگر کو قابو کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
ماضی میں کی جانے والی متعدد تحقیقات میں بھی دار چینی کے یومیہ استعمال کو شوگر،ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کم کرنے میں مددگار ثابت دیا جا چکا ہے۔ اب نئی تحقیق میں ماہرین نے اس کے استعمال کا بلڈ شوگر پر اثر دیکھنے کے لئے محدود رضاکاروں پر تحقیق کی۔
طبی جریدے کلینیکل نیوٹریشن کے مطابق ماہرین نے دارچینی کے بلڈ شوگر پر پڑنے والے اثرات کے لئے 18 رضاکاروں کی خدمات حاصل کیں،جنہیں دو مختلف گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
دونوں گروپوں کے رضاکاروں کو دار چینی کے بغیر غذائیں کھانے کا کہا گیا۔ جب کہ ایک گروپ کے رضاکاروں کو غذا کے ساتھ دار چینی پر مشتمل کیپسولز جب کہ دوسرے گروپ کو مصنوعی ادویات کے کیپسولز دیئے گئے۔ اور پھر ماہرین نے چار ہفتوں بعد تمام رضاکاروں کے بلڈ شوگر کا ٹیسٹ کیا۔
ماہرین نے چار ہفتوں کے بعد تمام رضاکاروں کے بلڈ میں شوگر لیول کی سطح جانچی تو معلوم ہوا کہ ان افراد میں شوگر کی سطح نمایاں طور پر کم تھیں،جنہوں نے دار چینی کا استعمال کیا تھا۔
ماہرین کے مطابق دار چینی کے استعمال سے پری ذیابیطس کے افراد اور موٹاپے کے شکار لوگوں کو بھی فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ اور فوری طور پر ان میں بلڈ شوگر کی سطح کم ہو سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق دار چینی میں اینٹی آکسیڈنٹ،اینٹی انفلیمیٹری (سوزش) اینٹی ذیابیطس،اینٹی مائکروبیل اور یہاں تک کہ کینسر کے سیلز کو بننے سے روکنے والے اجزاء شامل ہوتے ہیں جو انسانی صحت کے لئے فائدہ مند ہوتے ہیں۔
امریکن ڈیپارٹمنٹ آف ایگری کلچر کے مطابق اڑھائی گرام دار چینی میں ساڑھے چھ گرام کیلوریز، 2 گرام کاربوہائیڈریٹس،آئرن،کیلشیم اور میگنیشیم بھی پایا جاتا ہے۔اس کے علاوہ دار چینی میں فاسفورس،پوٹاشیم،وٹامن اے،وٹامن بی اور وٹامن ’کے‘ کے ساتھ ساتھ اس میں کولین،الفا کیروٹین،بیٹاکیروٹین،لائیکوپین،اور لیوٹین جیسے اینٹی آکسیڈنٹس بھی پائے جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ دار چینی فائبر سے بھرپور بھی ہوتی ہے،جس کے ہر 100 گرام میں تقریباً 53 اعشاریہ 3 گرام فائبر ہوتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ہائی بلڈ پریشر کا شکار مریض اس سے مرض سے نجات حاصل کرنے کے لئے ہر روز آدھا چمچ دارچینی استعمال کر سکتے ہیں۔بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کے مریض شہد اور دار چینی ملا کر بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
شہد کا ایک چھوٹا چمچ لے کر اس میں چھوٹا چمچ دار چینی پاؤڈر ملا دیں اور اس مرکب کو آدھے گلاس پانی میں گھول کر پی جائیں،اس سے آپ کا کولیسٹرول لیول کم رہے گا۔
دار چینی کو اگر متوازن غذاؤں کے ساتھ استعمال کیا جائے تو شوگر لیول کو نارمل رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ جس سے شوگر جیسے مرض کے خطرات میں کمی آتی ہے اور اگر شوگر کا مرض لاحق ہو چکا ہو تو دار چینی کے استعمال سے اس مرض کی علامات شدت نہیں اختیار کرتیں۔
یہ بھی پڑھیں:وٹامن سی ؛ کینسر کے خاتمے میں معاون ہوتا ہے
دار چینی کو عام طور پر کھانے میں ملا کر کھایا جاتا ہے۔تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ تین ماہ تک روزانہ ایک سے دو گرام دار چینی کی مقدار محفوظ ہے۔
اسے چھ ہفتوں تک تین سے چھ گرام کی مقدار میں بھی محفوظ پایا گیا ہے۔ اگر آپ کسی خاص طبی صورتحال میں مدد کے لئے دار چینی کے سپلیمنٹس لے رہے ہیں تو مناسب اور محفوظ خوراک کی مقدار کا تعین کرنے کے لئے اپنے ہیلتھ کیئر فراہم کنندہ سے بات کرنا ضروری ہے۔
دار چینی کے استعمال کے عام طور پر صحت پر فوائد ہی حاصل ہوتے ہیں اور بہت کم ہی اس کے مضر اثرات سامنے آئے ہیں۔ جن پر بات کرنا بھی بے حد ضروری ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق دار چینی کے زیادہ استعمال سے سر درد،سینے اور معدے میں جلن کا احساس،اپھارہ،پیٹ میں تکلیف،متلی،اسہال وغیرہ کی شکایت سامنے آ سکتی ہے۔اگر آپ کو کسی بھی درج بالا اثرات کا سامنا ہے تو ان علامات کے ظاہر ہوتے ہی دار چینی کا استعمال،دار چینی کے سپلیمنٹ لینا بند کر دیں اور معالج سے رابطہ کریں۔