وزارت اخلاقیات نے افغان سکیورٹی اہلکاروں کو 2022 میں خبردار کیا تھا کہ وہ داڑھی رکھیں ورنہ برطرف کردیا جائے گا
ویب ڈیسک؛ افغانستان میں داڑھی نہ رکھنے والے 280 افغان سکیورٹی اہلکاروں کو نوکری سے برطرف کردیا گیا ہے۔ افغانستان میں طالبان حکومت آنے کے بعد اسلامی قوانین پر عمل درآمد میں سختی کی جارہی ہے۔ جبکہ گزشتہ برس غیراخلاقی حرکتوں کی وجہ سے افغانستان میں 13000 سے زائد لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔
افغان طالبان نے اقتدار میں آنے کے بعد 2022 میں تمام افغان سکیورٹی اہلکاروں اور دیگر سرکاری ملازمین کو خبردار کیا تھا کہ وہ داڑھی رکھیں اور حکومتی ڈریس کوڈ پر عمل کریں ورنہ نوکری سے برطرف کردیا جائے گا، تاہم وزارت اخلاقیات نے نوٹس ملنے کے باوجود داڑھی نہ بڑھانے والے 280 افغان سکیورٹی اہلکاروں کو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔
افغانستان کی وزارت برائے اخلاقیات کے مطابق گزشتہ برس غیراخلاقی حرکات کی وجہ سے 13000 سے زائد لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا، تاہم وزارت نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا کہ حراست میں لیے گئے لوگوں میں سے نصف کو 24 گھنٹوں بعد رہا کردیا گیا تھا۔
جبکہ وزارت منصوبہ اور قانون سازی کے ڈائریکٹر محب اللہ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ افغان حکام نے گزشتہ سال ہزارروں کمپیوٹر آپریٹرز کو مارکیٹوں میں غیراخلاقی فلمیں فروخت کرنے سے روکا جبکہ وزارت نے گذشتہ سال 21،328 موسیقی کے آلات تباہ کیے۔
خفیہ اطلاعات پر پاکستان کا افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن
محب اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ سرکاری طور پر خبر دار کیے جانے کے باوجود داڑھی نہ رکھنے والے 280 افغان سکیورٹی اہلکاروں کو اسلامی قانون کی تشریح کے مطابق نوکری سے برخواست کیا گیا ہے۔