طالبان اقتدار کے بعد جرمنی نے پہلی دفعہ مختلف جرائم میں ملوث افغان شہریوں کو ملک بدر کیا ہے
ویب ڈیسک؛ جرمنی نے مختلف جرائم میں ملوث سزا یافتہ 28 افغان شہریوں کو ملک بدر کردیا، جرمن حکومت کے ترجمان کے مطابق ملک بدر کیے جانے والے افغان شہریوں کے متعلق ملک بدری کے احکامات جاری کیے گئے ہیں وہ سزا یافتہ مجرم ہیں، انہیں جرمنی میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جرمن حکومت کے ترجمان سٹیفن ہبسٹرائٹ نے افغان شہریوں کی ملک بدری کی تصدیق کی ہے۔
جرمنی نے طالبان کے افغانستان میں اقتدار میں آںے کے بعد کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کردیا تھا، اور افغان پناہ گزینوں کی ملک بدری کو روک دیا تھا، تاہم افغان شہریوں کو ایک ایسے وقت میں ملک بدر کیا جارہا ہے جب جرمنی میں مہاجرین اور پناہ گزینوں کی جانب سے سنگین جرائم میں ملوث ہونے کی اطلاعات ہیں۔
گزشتہ ہفتے ایک 26 سالہ شامی پناہ گزین نے ایک میلے میں چاقو سے حملہ کرکے 3 افراد کو ہلاک جبکہ متعدد کو زخمی کردیا تھا، اس افغانی پناہ گزین کو جرمن حکومت کی جانب سے کئی ہفتے قبل بلغاریہ ڈی پورٹ کرنا تھا تاہم تلاش میں ناکامی کے باعث اسے ڈی پورٹ نہیں کیا جاسکا۔
اس واقعہ کے بعد جرمن حکومت پر غیرقانونی مائیگریشن اور جرائم پیشہ پناہ گزنیوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کے لیے دباؤ کا سامنا تھا، تاہم افغان شہریوں کی ملک بدری جرمنی اور طالبان کے درمیان قطر کی ثالثی میں جاری خفیہ مذاکرات کا نتیجہ ہیں۔
جرمنی؛ افغان شہریوں کا پاکستانی سفارتخانے پر دھاوا، ہنگامہ آرائی ، توڑ پھوڑ کی گئی
جرمن نیوز ویب سائٹ ڈار شپیغل نے دعوی کیا ہے کہ افغان شہریوں کی ملک بدری قطر کی سربراہی میں طالبان حکام اور برلن کے درمیان خفیہ مذاکرات کا نتیجہ ہیں، جبکہ جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ جرمنی پناہ گزینوں اور مہاجرین کے متعلق اپنی سکیورٹی سخت کررہا ہے ، اسی سلسلے میں جلد ہی شام اور افغانستان کے شہریوں کو واپس بھیج دیا جائے گا۔