بحری جہاز ’سہند‘ ساحل کے قریب گھاٹ پر مرمت کے لیے موجود تھا کہ ٹینک میں پانی بھرنے سے ڈوب گیا
تہران؛ ایرانی بحریہ کا ایک جنگی بحری جہاز مرمت کے دوران ڈوب گیا۔ ایرانی خبررساں ادارے ارنا کے مطابق سہند نامی جنگی بحری جہاز ساحل کے قریب گھاٹ پر مرمت کے لیے موجود تھا۔ اس دوران اس کے ٹینک میں پانی بھرنا شروع ہوا جس سے جہاز کا توازن برقرار نہیں رہا اور وہ ڈوب گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جس جگہ پر جہاز زیر آب ہوا وہاں سمندر کی گہرائی انتہائی کم ہے۔ اس لیے ممکن ہے کہ جہاز کو دوبارہ توازن کی حالت میں لایا جائے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ جہاز کو توازن میں لانے یا سیدھا کرنے میں کتنا وقت لگے گا اور اس قابلِ استعمال ہونے کے کتنے امکانات ہیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق اس حادثے میں کئی افراد زخمی ہوئے جنہیں ابتدائی طبی امداد کے لیے مختلف ہسپتالوں میں متنقل کیا گیا۔ لیکن زخمیوں کی تعداد کے حوالے سے کسی بھی قسم کی تفصیلات جاری نہیں کی گئی۔
ڈوبنے والے جنگی بحری جہاز کو دسمبر 2018 میں خلیج فارس میں اتارا گیا تھا۔ جبکہ اسکی تیاری میں چھ سال کے قریب کا عرصہ لگا تھا۔ اس بحری جہاز کا نام ایران کے شمال میں موجود ایک پہاڑ سہندکے نام پر رکھا گیا تھا۔
اصلاح پسند لیڈر مسعود پزشکیان ایران کے نئے صدر منتخب
سہند کا وزن لگ بھگ 1300 ٹن ہے جس سے سمندر کی سطح اور فضا میں میزائلوں سے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس میں اینٹی ایئر کرافٹ بیٹریاں بھی نصب ہیں جب کہ یہ جدید ترین ریڈار سسٹم سے لیس ہے۔ جبکہ دشمن کے ریڈار سے بچنے کےلیے جدید ٹیکنالوجی بھی لگائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل جنوری 2018 میں بحیرہ کیسپین میں بریک واٹر سے ٹکرا کر ایران کی بحریہ کا جنگی جہاز ’دماوند‘ ڈوب گیا تھا۔
Comments 3