پولیس چھاپے کے دوران 251 بچے بھی برآمد کیے گئے
زمبابوے میں ایک شخص نے پیغمبری دعوی کیا ہے۔ زمبابوے میں 56 سالہ اسماعیل چوکوروونگروا نے دعوی کیا ہے کہ وہ اپسٹالک فرقے کا نبی ہے ۔
اپسٹالک ایک قدیم مسیحی فرقہ ہے جو شراب اور تمباکو استعمال نہیں کرتے، ٹیلی وژن اور فلمیں نہیں دیکھتے، بال نہیں کاٹتے، سر اور بدن کو ڈھانپ کر رکھتے ہیں اور ان کی سرگرمیاں زیادہ تر عبادت تک محدود ہوتی ہیں۔
تاہم بدھ کے روز پولیس نے اس کی عبادتگاہ پر چھاپہ مارکر اسے گرفتار کرلیا ہے ۔ زمبابوے کی پولیس نے بدھ کے روز بتایا کہ انہوں نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جس کا دعویٰ ہے کہ وہ اپسٹالک فرقے کا پیغمر ہے جہاں ایک احاطے میں اس کے عقیدت مند رہ رہے ہیں۔
پولیس نے بتایا ہے کہ حکام کو وہاں غیر اندارج شدہ قبریں ملی ہیں جن میں چھوٹے بچوں کی قبریں بھی تھیں اور اس کے علاوہ وہاں 250 سے زیادہ بچوں سے کم معاوضے پر مزوری کروائی جا رہی تھی۔
پال نیاتھی جو کہ پولیس کے ترجمان ہیں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 56 سالہ اسماعیل چوکورونگروا ایک فرقے کا خود ساختہ پیغمبر ہے جس کے ارکان کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے، جو دارالحکومت ہرارے کے شمال مغرب میں 34 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک زرعی فارم میں رہتے ہیں۔ اس فارم میں بڑوں کے ساتھ ساتھ بچے بھی مقیم ہیں۔
زمبابوے کی پولیس نے بدھ کے روز بتایا کہ انہوں نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جس کا دعویٰ ہے کہ وہ اپسٹالک فرقے کا پیغمر ہے جہاں ایک احاطے میں اس کے عقیدت مند رہ رہے ہیں۔
اپسٹالک ایک قدیم مسیحی فرقہ ہے جو شراب اور تمباکو استعمال نہیں کرتے، ٹیلی وژن اور فلمیں نہیں دیکھتے، بال نہیں کاٹتے، سر اور بدن کو ڈھانپ کر رکھتے ہیں اور ان کی سرگرمیاں زیادہ تر عبادت تک محدود ہوتی ہیں۔
پولیس نے بتایا ہے کہ حکام کو وہاں غیر اندارج شدہ قبریں ملی ہیں جن میں چھوٹے بچوں کی قبریں بھی تھیں اور اس کے علاوہ وہاں 250 سے زیادہ بچوں سے کم معاوضے پر مزوری کروائی جا رہی تھی۔
زمبابوے پولیس کے ترجمان پال نیاتھی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 56 سالہ اسماعیل چوکورونگروا ایک فرقے کا خود ساختہ پیغمبر ہے جس کے ارکان کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے، جو دارالحکومت ہرارے کے شمال مغرب میں 34 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک زرعی فارم میں رہتے ہیں۔ اس فارم میں بڑوں کے ساتھ ساتھ بچے بھی مقیم ہیں۔
زمبابوے پولیس کے مطابق یہ بچے فرقے کے قائدین کے مفاد کے لیے مختلف نوعیت کے کام کرتے ہیں۔ وہاں موجود 251 بچوں میں سے 246 بچوں کے پیدائش کے سرٹیفیکٹ نہیں تھے۔
ترجمان پولیس نے بیان دیا ہے کہ پولیس اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ اسکول جانے کی عمر والے یہ بچے باضابطہ تعلیم کے کسی اسکول میں کبھی نہیں گئے اور سستے مزدوروں کے طور پر ان کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ اور زندگی کی مہارتیں سکھانے کے نام پر ان سے محنت مشقت کرائی جاتی ہے۔
زمبابوے پولیس نے بتایا کہ ان کے قبرستان میں سات چھوٹے بچوں کی قبریں بھی ملی ہیں جن کی موت کی حکام کے پاس رجسٹریشن نہیں کرائی گئی تھی۔
پولیس نے چوکورونگروا اور اس کے ساتھیوں کو جمعرات کو عدالت میں پیش کیا۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے منگل کو اس عبادت گاہ پر چھاپہ مارا اور چوکورونگروا کو، جو خود کو پیغمبر اسماعیل کہلواتا ہے، ان کے سات ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا۔ ان پر مجرمانہ سرگرمیوں کی دفعات لگائی گئیں ہیں جن میں بچوں کا استحصال بھی شامل ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے تفتیش آگے بڑھے گی مزید تفصیلات جاری کی جائیں گی۔
Comments 1