بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیرقانونی طور پر قید کشمیری قیادت بنیادی سہولیات سے محروم ہے
نئی دہلی؛ بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید کشمیری قیات پر نئی پابندیاں عائد کردی گئی۔ غیرقانونی طور پر قید کشمیری قیادت کو طبی سہولیات سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جیل میں قید کشمیریوں کو شدید گرمی میں پنکھوں کی سہولت بھی میسر نہیں ہے، جسکی وجہ سے اکثر قیدی بیمار ہیں۔
جیل میں قید کشمیری قیادت پر بھارتی جیل انتظامیہ کی طرف سے نئی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔ بھارتی ویب سائٹ دی وائر کے کے مطابق جیل انتظامیہ نے قیدیوں کے اہلخانہ سے فون پر بات کرنے پر بھی پابندی عائد کردی ہے، اس سے قبل قیدیوں کو ہفتے میں ایک بار اپنے گھروالوں سے فون پر بات کرنے کی اجازت تھی۔
تہاڑجیل کی انتظامیہ نے قیدیوں کی یہ سہولت بھی ختم کردی ہے۔۔ اس پابندی کے باعث قید کشمیریوں کے اہل خانہ شدید پریشان ہیں۔ کیونکہ اہل خانہ کا اپنے پیاروں سے رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔
دی وائر کی رپورٹ کے مطابق تہاڑ جیل میں قید تمام کشمیری مقبوضہ کشمیر سے 1 ہزار کلومیٹر دور قید ہیں،مالی مسائل اور طویل مسافت کی وجہ سے اہلخانہ کو اپنے پیاروں سے ملاقات میں دشواری کا سامنا ہے،مگر اب جیل انتظامیہ نے گھر والوں سے رابطہ کی واحد سہولت بھی ختم کردی ہے۔
یاد رہے کہ تہاڑ جیل میں قید اکثر کشمیری بھارتی انویسٹی گیشن ایجنسی این آئی اے کی جانب سے بے بنیاد مقدمات میں قید ہیں۔ یہ مقدمات این آئی اے کی خصوصی عدالتمیں سنے جاتے ہیں، قیدیوں کی جانب سے عدالت کو اس پابندی کے خاتمے کےلیے ایک نئی درخواست دینے کی بات کی گئی ہے۔
الحاق پاکستان کی قرارداد کشمیریوں کی پاکستان سے محبت کا ثبوت ہے، مسرت عالم بھٹ
تہاڑ جیل میں قید کشمیری رہنماؤں اور دیگر اسیران کے اہل خانہ نے اس پابندی کو سخت افسوس کا اظہار کیا جبکہ گزشتہ 6سال سے تہاڑ جیل میں قید دختران ملت کی چئیرپرسن آسیہ اندرابی کے بیٹے احمد کا کہنا تھا کہ یہ پابندی قیدیوں کو مزید ہراساں کرنے کےلیے لگائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ اس وقت بھارتی کی بدنام زمانہ جیل میں کل جماعتی حریت کانفرنس کےسربراہ محمدیسین ملک، شبیراحمدشاہ ، ایاز کبر، پیرسیف اللہ ، نعیم احمد خان ،فاروق احمد ڈار، معراج الدین کلووال،خالد محبوب، سید شاہد یوسف شاہ، عامر احمد گوجی اور معروف صحافی عرفان معراج قید ہیں
جبکہ اسکے علاوہ بھارتی اسمبلی کے نورکن منتخب انجینئر رشید احمد بھی گزشتہ کئی سالوں سے بھارتی جیل میں قید ہیں، جبکہ خواتین میں دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی، فہمید صوفی ،اور ناہید نسرین قید ہیں۔
Comments 2