کئ لوگ صبح اٹھتے ہی سوشل میڈیا اسکرولنگ کرتے ہیں، واٹس ایپ کے میسجز اور اپنی ایم میلز کا جائزہ لیتے ہیں۔
یہ حقیقت ہے کہ موبائل فونز انسانی زندگی میں پروڈکٹیوٹی بڑھاتے اور میعار زندگی کو بہتر بناتے ہیں ۔مگر اسکے ساتھ ساتھ وہ انسانوں کی زندگی پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں، بالخصوص تب جب وہ صبح نیند سے بیدار ہوتے ہی اپنا موبائل فون چیک کرتے ہیں۔
صبح اٹھنے کے ساتھ ہی موبائل پر موجود مختلف ایپس کے نوٹیفکیشنز انسان کو عجلت اور دباؤ کا شکار بناتے ہیں۔ کام، سوشل میڈیا اور خبروں کی مسلسل اپڈیٹس پریشر کے ساتھ دن کا آغاز ہی دباؤ سے کرواتی ہیں۔
اسی طرح سوتے وقت اور اٹھنے کے ساتھ موبائل فون سے تعامل نیند کے دورانیے کو بھی بری طرح متاثر کرتا ہے۔ اسکرین سے نکلنے والی نیلی روشنی کے باعث پرسکون نیند مشکل ہوجاتی ہے۔
اسی طرح طویل عرصے تک روشن اسکرین کو قریب سے دیکھنے کے باعث آنکھوں کے مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں، انکی وجہ سے بےسکونی اور سردرد عام ہوجاتا ہے اور بینائی بھی متاثر ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
نیند سے بیدار ہوتے ہی موبائل فون کے استعمال سے کاگنیٹیو فنکنشنز متاثر ہوتے ہیں۔ ایسا ہونے سے دماغ کو دن کے مطابق ڈھلنے کے بجائے معلومات کی بوچھاڑ کے باعث غنودگی کی کیفیت رہتی ہے۔
صبح اٹھ کر اپنے کام کرنے کے بجائے موبائل فون دیکھنے کی وجہ سے انسان میں التواء کی عادت میں بری طرح اضافہ ہوجاتا ہے اور اسکے تمام کام ہی تاخیر کا شکار ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور پابندی وقت ختم ہوجاتی ہے۔