قومی حق مانگنے پر منی پور کے عیسائی قبائل کو 225 لاشوں کا تحفہ ملا تھا
بھارت میں ساںحہ منی پور کو ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔ مگر ایک سال کے بعد بھی مظلومین تاحال انصاف کے منتظر ہیں۔ بھارت میں آئے دن اقلیتوں کے لیے زمین تنگ ہوتی جارہی ہے۔ بھارتی ریاست منی پور میں گزشتہ سال فسادات میں 225 افراد ہلاک اور 50 ہزار سے زائد بے گھر ہوگئے تھے۔
ایک سال قبل بھارت ریاست منی پور میں وہاں صدیوں سے قیام پذیر عیسائی مذہب کے حامل میتی قبائل نے سرکاری قبائل کا درجہ دینے کا مطالبہ شروع کیا تو اس مطالبے کے خلاف ہندوؤں کے کوکی قبائل نے احتجاج کرنا شروع کردیا۔ ہندو مذہب رکھنے والے کوکی قبائل میانمار سے یہاں آئے جب کہ عیسائی مذہب کے میتی قبائل صدیوں سے یہاں رہائش پذیر ہیں۔ ان فسادات میں مودی کے سیکیورٹی فورسز نے کوکی قبائل کا ساتھ دیا۔
اس پرتشدد احتجاجی تحریک میں 92 افراد ہلاک جبکہ 30 ہزار افراد بے گھر ہوگئے تھے۔ میتی برادری کے خلاف ریاستی پولیس نے ٹارگٹڈ حملے کیے، سیکڑوں گھروں کونذر آتش کر کے بھی مودی سرکار نے چین کا سانس نہیں لیا، کئی روز تک منی پور اور گرد و نواح میں انٹرنیٹ سروس معطل رہی۔
یہ بھی پڑھیں؛کینیڈا؛ بھارت کا قاتل اسکواڈ پکڑا گیا؛ 3 افراد گرفتار مزید کی تلاش جاری
گزشتہ ایک سال سے میتی قبائل کے خلاف ریاستی کاروائیاں جاری ہیں اور اب تک 225 افراد ہلاک جبکہ 50 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔
پورا سال گزرنے کے باوجود منی پور کے عیسائی قبائل انصاف کے منتظر ہیں اور مودی سرکار کی ریاستی ہٹ دھرمی اور جبر و تشدد کے خلاف سرا پااحتجاج ہیں۔
Comments 2