سکول میں قائم پناہ گزین کیمپ پر فجر کے وقت حملہ کیا گیا، اسرائیلی حملے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے
غزہ؛ سکول پر اسرائیلی حملے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ سکول میں قائم پناہ گزین کیمپ پر حملہ صبح فجر کے وقت کیا گیا، نماز ادا کرنے کے دوران ہونے والے اسرائیلی حملے میں شہداء کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ فلسطینی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی حملے میں سو سے زائد فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے ہیں، جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے ایک کمانڈ سنٹر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
برطانوی خبررساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ہفتے کو غزہ میں ایک سکول پر اسرائیلی حملے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔روئٹرز کے مطابق حماس کےمیڈیا دفتر نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ اسرائیل نے حملہ اس وقت کیا جب فلسطینی فجر کی نماز ادا کررہے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی حملے کے بعد اسرائیلی فوجنے اپنے بیان میں کہا کہ کہ اسکی فضائیہ نے حماس کے ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر پر حملہ کیا ہے۔ یہ سنٹر حماس کےکمانڈروں کےلیے پناہ گاہ کے طور پراستعمال ہوتا تھا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق اس حملے میں حماس کے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ دہشت گرد حماس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر میں کام کررہے تھے۔ فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ حملے سے قبل شہری اموات کے نقصان کو کم کرنے کےلیے متعدد اقدامات کیے گئے تھے۔ جن میں انٹیلی جنس معلومات، فضائی نگرانی اور درست اسلحے کا استعمال شامل تھے۔
اسرائیلی حملے کا نشانہ بننے والا التابعین سکول دارج تفاح کے علاقے میں ایک مسجد کے قریب تھا، اور یہ غزہ کے باسیوں کے لیے پناہ گاہ کے طورپراستعمال ہورہا تھا۔
حماس کے نئے سربراہ یحیی سنوار کو بھی نشانہ بنائیں گے؛ اسرائیل
اسرائیل کی جانب سے پناہ گزین کیمپ پر یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا کہ جب اسرائیل امریکہ ،قطر اور مصر کے مطالبے پر 15اگست کو غزہ میں جنگ بندی کےمذاکرات دوبارہ شروع کرنے کو تیار ہے۔ یاد رہے کہ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبرکے بعد اسرائیلی جارحیت میں اب تک 39 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، جن اکثریت عام شہریوں، بچوں اور خواتین کی ہے۔