بحیرہ روم: 60تارکین وطن بھوک وپیاس سے کشتی میں ہلاک ہوگئے

تارکین وطن

Mediterranean Sea

تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد ہرسال جان کی بازی ہار جاتی ہے

بحیرہ روم میں تارکین وطن کے ساتھ افسوس ناک واقعہ پیش آیا جہاں 60 افراد بھوک اور پیاس کے باعث جان سے چلے گئے۔یاد رہے کہ تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد ہر سال غیر قانونی طریقے سے یورپ میں داخل ہونے کے دوران جان کی بازی ہارجاتی ہے ۔

بی بی سی کی رپورٹ   کے مطابق تارکین وطن لیبیا کے ساحل سے ربڑ کی کشتی میں سوار ہو کر بحیرہ روم کی جانب روانہ ہوئے تھے۔ کشتی کا انجن تین دن کے بعد خراب ہو گیا جس کے باعث کشتی میں سوار افراد خوراک اور پانی کے بغیر رہ رہے تھے۔

 پھر ایک مدادی گروپ نے کشتی کے خراب ہونے کی نشاندہی کی اور اس دوران ریسکیو اہلکاروں نے 25 افراد کو بچالیا۔ کشتی سے ریسکیو کیے جانے والوں نے بتایا کہ مرنے والوں میں خواتین اور ایک بچہ بھی تھا جو ڈوب کر نہیں بلکہ بھوک و پیاس سے مرے ہیں۔

امدادی گروپ کے مطابق اوشین وائکنگ کی ٹیم نے بدھ کو دوربین کے ذریعے کشتی کو دیکھا اور پھر اطالوی کوسٹ گارڈز کی مدد سے امدادی سرگرمیاں شروع کی گئیں، ریسکیو کیے جانے والوں کی صحت انتہائی خراب تھی اور وہ بہت کمزور تھے جن میں سے دو کی حالت تشویش ناک تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ربڑ کی کشتی میں سوار 60 افراد کے کشتی میں ہی ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں؛آج دنیا بھرمیں اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن منایا جائے گا

Exit mobile version