عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کی مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بستیوں کی تعمیر عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا
دی ہیگ؛ عالمی عدالت انصاف نے فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کو غیرقانونی قرار دے دیا۔ عالمی عدالت انصاف نے کہاکہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی بستیوں کی تعمیر عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ جبکہ اسرائیلی طرز عمل اور پالیسیاں فلسطینیوں کے حق خودارادیت کی بھی خلاف ورزی ہیں۔
عالمی عدالت انصاف نے فلسطینی عالقوں میں موجود قدرتی وسائل کی تلاش پر اسرائیل کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قراردیا، جبکہ اسرائیل کو مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کے ساتھ منظم طریقے سے امتیازی سلوک کا مرتکب بھی قرار دیا۔
خبررساں ادارے روئیٹرز کے مطابق عالمی عدالت انصاف نے جمعہ کےروز فیصلہ سناتے ہوئے غزہ کی پٹی کی فسلطینی کی پٹی کو قانونی طور پر فلسطین کا حصہ قرار دیا جبکہ دیگر فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضہ اور بستیوں کی تعمیر کو غیر قانونی اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا غزہ شہر خالی کرنے کا حکم ؛ اقوام متحدہ کی فقط تشویش
عالمی عدالت انصاف کی جانب سے فلسطین پر اسرائیلی قبضے کی قانونی حیثیت سے متعلق فیصلہ ایک رائے کے طور پر سامنے آیا ہے جبکہ اس فیصلے کو ایک جج نے پڑھ کرسنایا۔
عالمی عدالت نے غزہ، بیت المقدس اور مغربی کنارے کوفلسطین کا حصہ قرار دیا اور اس حصے پر اسرائیل کو قابض تسلیم کیا۔ عالمی عدالت کا کہنا تھا کہ یہ فلسطین اسرائیل کا دوطرفہ مسئلہ نہیں بلکہ یہ عالمی مسئلہ ہے۔
یاد رہے کہ سات اکتوبر کو شروع ہونے والی حماس اسرائیل جنگ میں مسئلہ فلسطین نمایاں ہوکر سامنے آیا ہے جبکہ اسرائیل کے وحشیانہ تشدد اور ہزاروں فلسطینیوں کی شہادت کے بعد عالمی سطح پر بھی اسرائیل کے خلاف آواز اٹھائی جانے لگی ہے۔