دل کا دورہ پڑنے سے قبل ظاہر ہونے والی اہم علامات

دل کا دورہ پڑنے کی 6 اہم وجوہات ہیں جو موت کے منہ میں لے جاسکتی ہیں

دل کا دورہ جسے ہارٹ اٹیک بھی کہا جاتا ہے دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ دل کا دورہ اچانک پڑتا ہے لیکن اس کی علامات چند دن قبل یا کئی ماہ قبل بھی شروع ہوسکتی ہیں۔ دل کے دورے کے بڑے 5 اسباب ہیں جو انسان کو موت کے منہ میں لے جاسکتے ہیں۔

صحت کے متعلق آگاہی نہ ہونے کے سبب لوگ بروقت تشخیص نہیں کرپاتے اور نہ علاج میں سنجیدگی اختیار کرتے ہیں۔ جسکی وجہ سے دل کا دورہ پڑتا ہے۔ اگر معلومات اور اس بیماری کے بارے آگاہی موجود ہو تو پیچیدگی سے بچا جاسکتا ہے۔

دل کے دورے کے چھ اہم اسباب

کھانسی

کمزور یادداشت( ڈیمنشیا)

پیشاب میں کمی

سینے میں درد اور جکڑن

سانس لینے میں تکلیف

بلڈ پریشر

1:کھانسی

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کو چوںکہ سانس لینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس لیے وہ اکثر کھانسی کا شکار بھی رہتے ہیں۔ اگر آپ کو اس علامت کا سامنا کرنا پڑے تو یہ ممکنہ طور پر آنے والے ہارٹ اٹیک کی نشانی ہو سکتی ہے، اس لیے ان علامات کو نظر انداز کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے لہٰذا آپ کو فوری طور پر اپنے معالج کی مدد درکار ہوگی۔

2: کمزور یادداشت( ڈیمنشیا)

آج کے دور کا سب سے بڑا مسئلہ دماغی بیماری ڈمنشیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق سال 2000 کے بعد سے ڈمنشیا سے اموات کی تعداد دوگنی ہوچکی ہے اور دنیا بھر میں یہ موت کی پانچویں بڑی وجہ ہے۔ ڈمینشیا کا مرض بھی انسان کو دل کے دورے کی جانب لے جا سکتا ہے۔

3:پیشاب میں کمی

ایک نارمل انسان دن بھر میں کم از کم 400 ملی لیٹر تک پیشاب کرتا ہے۔ اگر کوئی اس سے کم پیشاب کرے تو وہ میڈیکل ٹرم کے مطابق اولیگوریا نامی ایک بیماری میں مبتلا ہو سکتا ہے۔

اگر ایسا پانی کی کمی کی وجہ سے ہو رہا ہو تو پانی کا استعمال بڑھا دینا چاہیے، لیکن اگر آپ محسوس کر رہے ہیں کہ پیشاب کی کمی کے ساتھ ساتھ دل کی دھڑکن تیز ہورہی ہے، چکر آنا یا غنودگی طاری ہونے کی علامات ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے ورنہ دل کا دورہ آپ تک پہنچ سکتا ہے۔

دل کا دورہ

4: سینے میں تکلیف یا جکڑن

ہارٹ اٹیک سے قبل سینے میں تکلیف اور جکڑن بھی ہوسکتی ہے۔ ایسا شریانوں میں خون جمنے کے سبب ہوسکتا ہے۔ تاہم اگر سینے میں درد یا جکڑن کی شکایت ہو تو یہ دل کے دورے کی ایک علامت ہوسکتی ہے۔

5: سانس لینے میں تکلیف

 اگر مریض کو سوتے وقت یا لیٹے ہوئے سانس لینے میں کوئی رکاوٹ یا گھٹن کا احساس ہو اور وہ اٹھ کر بیٹھ جائے اور اسے سکون مل جائے تو یہ بھی دل کے دورے کی ایک بڑی علامت ہے۔ اس کے علاوہ کوئی جسمانی کام کرتے یا سیڑھیاں چڑھتے وقت سانس لینے میں دقت آتی ہے تو یہ بھی ہارٹ اٹیک کی علامت ہوسکتی ہے۔ دل کا دورہ پڑنے سے پہلے چونکہ خون کی روانی متاثر ہوتی ہے جس سے سانس لینے کا نظام بھی متاثر ہوتا ہے۔

دل کی بیماری کے  اسباب اور علامات

6: بلڈ پریشر

موجودہ دور میں ہر تیسرا بندہ بلڈ پریشر کامریض ہے ۔ انسان کا بلڈ پریشرسارا دن تبدیل ہوتا رہتا ہے مگر

آپ کا بلڈ پریشر دن بھر مختلف رہتا ہے لیکن اگر آپ کا بلڈ پریشر معمول سے زیادہ ہوتا ہے تو آپ کو ہائی بلڈ پریشر ہوسکتا ہے۔ بلڈ پریشر کم کرنے والی ادویات دل کے امراض کا علاج نہیں ہیں وہ صرف وقتی طور پر دل کو سکون فراہم کرتی ہیں اور اصل میں آپ کا دل مزید کمزور ہوتا جاتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر آپ کے دل کی زیادہ محنت کا سبب بنتا ہے، یہ آپ کے دیگر صحت کے مسائل سمیت دل کا دورہ اور فالج کے خطرے کو بھی بڑھاسکتا ہے۔

اگر آپ ان میں سے کسی بھی علامت کے حامل ہیں تو فوری طور پر اپنے معالج سے رجوع کریں۔ اور اپنے معالج کو اپنے بارے ضرور آگاہ کریں تاکہ آپکا بروقت مکمل علاج کیا جاسکے اور ہارٹ اٹیک کے ممکنہ اثرات کو روکا جاسکے۔

اپنی پسند کے بہترین معالج اور دل کے ڈاکٹر کو تلاش کرنے کے لیے یہاں کلک کریں

Exit mobile version