برطانوی آرمی نے سپاہیوں اور افسروں کو داڑھی رکھنے کی اجازت دے دی۔
برطانیہ میں فوج میں داڑھی رکھنے کے 100 سالہ قانون کو تبدیل کردیا گیاہے ۔ اب نئی پالیسی کے مطابق برطانوی فوجی و افسران داڑھی رکھ سکتے ہیں ۔
برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ کی فوج نے اپنی کی پالیسی پر کئی ماہ نظرثانی کے بعد حاضر سروس فوجیوں پر داڑھی رکھنے پر پابندی اٹھا لی ہے۔
نئی پالیسی کے مطابق ایک مکمل سیٹ داڑھی کی ہی اجازت ہوگی، جس کی لمبائی 2 اعشایہ 5 ملی میٹر ہو سکتی ہے یعنی گریڈ 1 اور گریڈ 8 جو کہ 25 اعشاریہ 5 ملی میٹر یا 1 انچ بنتی ہے۔
تاہم چہرے کے رخسار کے بال اور گردن پر موجود داڑھی کے بال صاف کرنا ضروری ہوگا، جبکہ اس حوالے سے کوئی دیگر رنگ کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی۔
واضح رہے 19 ویں صدی میں برطانوی فوجیوں پر داڑھی رکھنے پر پابندی عائد کی گئی تھی، اگرچہ اس حوالے سے ڈیبیٹ اور تنقید ہوتی رہی تاہم پالیسی تبدیل نہ کی جا سکی تھی۔
دوسری جانب رائل نیوی نے کمانڈنگ افسر کی سہمتی سے داڑھی اور مونچھیں رکھنے کی اجازت کئی سال پہلے دے دی گئی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سپاہیوں اور افسران کی داڑھی اور مونچھوں کی صفائی ستھرائی کی باقاعدہ انسپیکشن کی جائے گی، پالیسی میں تبدیلی سے فوج میں نئی بھرتیوں کی حوصلہ افزائی کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں ؛جنوبی افریقہ؛ بس کھائی میں گرنے سے 45 افراد جاں بحق
دی ٹیلی گراف سے دوران گفتگو دفاعی ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر کسی قسم کے کیمیائی خطرے سے دوچار ہوئے تو داڑھی منڈوانی پڑے گی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق یہ پالیسی فوری طور پر نافذ العمل ہوگی، برطانوی فضائیہ اور بحری فوج پہلے ہی اِس کی اجازت دے چکی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانوی آرمی میں مسلمانوں اور سکھوں وغیرہ کو پہلے سے ہی داڑھی رکھنے کی اجازت ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کئی غیر ملکی فوجیں، جیسے ڈنمارک، جرمنی اور بیلجیئم، فوجیوں کو داڑھی رکھنے کی اجازت دے چکی ہیں۔