کوٹہ سسٹم کے خلاف بنگلہ دیش میں حکومت مخالف مظاہروں سے متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوگئے ہیں
ڈھاکہ؛ بنگلہ دیش میں حکومت مخالف مظاہروں میں شدت کے بعد موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی۔ بنگلہ دیش کے وزیر برائے جونئیر انفارمیشن ٹینکالوجی کا کہنا ہےکہ سوشل میڈیا پر مختلف افواہوں اور غیر مستحکم صورت حال کی وجہ سے موبائل انٹرنیٹ کو عارضی طور پر معطل کیا گیا ہے۔
رواں ہفتے شروع ہونے والے مظاہروں میں چھ افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ جبکہ حکومت کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے آنسو گیس کا اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال بھی کیا گیا ہے۔
مظاہرین کی جانب سے شہر کی اہم سڑکوں اور چوراہوں کو بند کیا گیا۔ جبکہ مظاہرین کی جانب سے احتجاج میں شدت اور ہلاکتوں کے بعد بنگلہ دیش میں تعلیمی ادارے غیرمعینہ مدت کے لیے بند کردیے گئے ہیں۔جبکہ نظم و ضبط اور امن امان کو برقرار رکھنے کےلیے بیشتر علاقوں میں فوجی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔
ملک میں ہنگامی صورتحال اور پرتشدد مظاہروں کی وجہ سے موبائل سروس اور انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی ہے۔ جونئیرانفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر زنید احمد پلک نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’سوشل میڈیا پر مختلف افواہوں اور غیر مستحکم صورت حال کی وجہ سے موبائل انٹرنیٹ کو عارضی طور پر معطل کردیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حالات معمول پر آنے کے بعد سروس کو بحال کردیا جائے گا۔
یاد رہے کہ شیخ حسینہ واجد نے سرکاری ملازمتوں کے کوٹے میں 30 فیصد کوٹہ 1971 میں بنگلہ دیشی جنگ آزادی کے رضاکاروں کے پوتوں، پوتیوں کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ جبکہ ملک میں تین کروڑ 20 لاکھ افراد ملازمت یا تعلیم سے محروم ہیں۔
بنگلہ دیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف جاری مظاہروں کے دوران 6 افراد جاں بحق
بیروزگاری سے غم وغصے میں مبتلا نوجوان اس کوٹے کی مخصوص تقسیم سے سراپا احتجاج ہیں۔اور 1971 کے رضاکاروں کے خاندانوں کے لیے 30 فیصد ریزرویشن کے کوٹہ کو ختم کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ جبکہ حکومت کے حامی حکومت کے حق میں مظاہرہ کررہے ہیں۔
دوسری جانب اے ایف پی کے مطابق انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے ہونے والی جھڑپوں کے ویڈیو شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ بنگلہ دیشی سکیورٹی فورسز نے غیر قانونی طاقت کا استعمال کیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ اور امریکہ نے بنگلہ دیش پر زور دیا ہے کہ وہ پرامن مظاہرین کو تشدد سے محفوظ رکھے۔